1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈاکٹر روتھ فاؤ کے نام کا سکہ

افسر اعوان ڈی پی اے
7 فروری 2018

پاکستان میں کئی دہائیوں تک جذام کے مرض کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی آنجہانی جرمن ڈاکٹر روتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پاکستان کے مرکزی بینک نے ان کی شبیہ والے سکے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2sI0e
Pakistan Staatsbegräbnis für Deutsche Ruth Pfau
تصویر: picture-alliance/PPI/ZUMA Wire

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے پاکستانی اسٹیٹ بینک کے ترجمان عابد قمر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کی شبیہہ والا سکہ 50 روپے مالیت کا ہو گا جبکہ ایسے 50 ہزار سکے جاری کیے جائیں گے۔ قمر کے مطابق ڈاکٹر روتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سکہ جاری کرنے کا فیصلہ ملکی کابینہ کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ گزشتہ برس اگست میں 87 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئی تھیں۔ ان کے نام کے یاددگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔ انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی ہی میں دفنایا گیا تھا۔ ڈاکٹر روتھ فاؤ پاکستان کی اعزازی شہریت بھی رکھتی تھیں۔ ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی طرف سے کراچی میں قائم کیے گئے میری ایڈیلیڈ لیپرسی سنٹر میں ان کے رہائشی کمروں کو اب ایک میوزیم کی شکل دی جا چکی ہے۔

ڈاکٹر روتھ فاؤ کی خدمات کا اعتراف، خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری

ایک راہبہ کے طور پر پاکستان کا دورہ کرنے والی ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے اس ملک میں جذام کے مرض میں مبتلا افراد کے علاج اور پاکستان سے اس مرض کے خاتمے کا مقصد لیے چھ دہائیوں سے بھی زائد عرصہ پاکستان میں گزارا۔ ڈاکٹر فاؤ نے کراچی کے علاقے ملیر کی جس جھونپڑی میں جذام کے پہلے مریض کا علاج کیا تھا وہاں بعد ازاں ایک ہسپتال تعمیر کیا گیا جس کے لیے فنڈنگ جرمنی نے بھی فراہم کی تھی۔