1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چينی حکومت کے مشہور ناقد کی رہائی کی وجہ

23 جون 2011

چينی آرٹسٹ اور حکومت کے ناقد آئی وے وے کو زر ضمانت کے عوض رہا کر ديا گيا ہے۔ چين کی سرکاری خبر ايجنسی نے کل شام بتايا کہ اُن کی رہائی کی وجہ ان کی خرابیء صحت بھی ہے۔

https://p.dw.com/p/11iBR
آئی وے وے رہائی کے بعد
آئی وے وے رہائی کے بعدتصویر: AP

چينی حکومت کے ناقد اور آرٹسٹ آئی وے وے کو اپريل کے شروع ميں ہانگ کانگ جاتے ہوئے بيجنگ اير پورٹ پر گرفتار کر ليا گيا تھا۔ اس کے کئی ہفتوں کے بعد ہی ان پر اقتصادی جرم کا الزام لگايا گيا تھا۔

آئی وے وے کی ضمانت پر رہائی کا فيصلہ اس لحاظ سے دلچسپ ہے کہ يہ چينی وزير اعظم وين جيا باؤ کے يورپ کے دورے سے صرف دو روز قبل کيا گيا ہے۔ آئی حکومت اور معاشرے پر اپنی بہت ٹھوس قسم کی تنقيد کی وجہ سے ہميشہ ہی حکومت کو ناپسند رہے ہيں۔ ليکن اُن کی بين الاقوامی شہرت، اُن کے والد کا ايک مشہور شاعر ہونا، جن کے اشعار کبھی کبھار وين جيا باؤ تک کے لبوں پربھی آجاتے ہيں اوراس کے علاوہ اُن کے والد کی تحريروں کے چينی ابتدائی اسکولوں کی نصابی کتب ميں شامل ہونے کی وجہ سے بھی اپريل کے آغاز تک آئی حکومتی عتاب سے بچے رہے تھے۔ گرفتاری کے بعد اُن پر ٹيکس ميں غبن کا الزام لگايا گيا۔ ليکن ان کے اہل خانہ اور دوستوں کا خيال ہے کہ حکومت ان کا منہ بند کر دينا چاہتی ہے۔

وين جيا باؤ
وين جيا باؤتصویر: AP

آئی وے وے کی گرفتاری کے 80 دنوں کے دوران بين الاقوامی برادری نے چينی نظام انصاف اورقانون پر شديد اعتراضات کيے ہيں اور ايک شفاف عدالتی کارروائی کا مطالبہ کيا ہے۔ آئی کے افراد خاندان کو اُن کی گرفتاری کے کئی ہفتوں بعد ہی يہ بتايا گيا تھا کہ وہ کس جگہ پوليس کے زير حراست ہيں۔ اُن کے قابل اعتماد وکيل کو انہيں قانونی مدد دينے سے روک ديا گيا۔ قانونی رياست کے اصولوں کی ان خلاف ورزيوں پر دنيا بھر ميں تنقيد کی گئی۔ يورپ کے بہت سے شہروں ميں اس کے خلاف مظاہرے بھی کيے گئے۔

چينی وزير اعظم اپنے يورپی دورے ميں اقتصادی موضوعات پر توجہ مرکوز رکھيں گے اور کسی بھی تنقيد سے ميزبانوں کے ساتھ مذاکرات متاثر ہو سکتے ہيں۔ اسی وجہ سے اُن کے دورے سے پہلے ہی آئی وے وے کو رہا کر ديا گيا ہے۔

تبصرہ: گوئی ہاؤ

ترجمہ: شہاب احمد صديقی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں