1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چشمے کے بجائے کُنٹیکٹ لنز کا استعمال بہتر

12 جولائی 2010

انسانوں کے اندر قوت بینائی میں پیدا شدہ کمزوری کو دور کرنے کی خواہش قدرتی طور پر پائی جاتی ہے۔ انسانی ذہن نے ایسی مختلف النوع اشیاء دریافت بھی کر لی ہیں جن سے بصارت کو تقویت دینے کے ساتھ بینائی کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/OGTy
تصویر: picture-alliance / dpa /

صاف اور شفاف بصارت قدرت کا انمول عطیہ ہے۔ اس بصارت میں دور یا نزدیک کی کمزوری کو انسان نے عینک کی مدد سے دور کرنے کی کامیاب کوشش تو کی ہے لیکن یہ عینک کئی معاملات میں پیچیدگی کا باعث بھی بنتی ہے۔ خاص طور پر غوطہ خوری یا پیراکی کے عمل میں بصارت کی کمزوری ایک بڑی رکاوٹ تصور کی جاتی ہے۔ اسی طرح بعض افراد کے لئے ڈرائیونگ کے دوران عینک ایک بڑا آزار ہوتی ۔

تاہم عینک کو بھی ایک بڑی نعمت سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب انسانی ذہن اس پر اکتفا نہیں کئے ہوئے ہے، بصارت کو بہتر کرنے کے سلسلے میں پہلے کُنٹیکٹ لینز کو عام کیا گیا اور بعد میں قرنیہ چشم کی خرابی کا علاج لیزر شعاعوں سے بھی شروع ہو گیا ۔ لیزر شعاعوں کے علاج کا مہنگا پن اور کسی حد تک اس طریقہ علاج کے خطرات کے با عث لوگ کُنٹیکٹ لینز کو ترجیح دیتے ہے۔ یہ ترجیح بلا شبہ عینک پر بھی ہے۔

BdT Fußball WM Kontaktlinsen
فٹ بال ورلڈ کپ اور خاص کنٹیکٹ لینزتصویر: AP

کُنٹیکٹ لینز کے حوالے سے جرمن عینک سازوں کی قومی ایسوسی ایشن کے ترجمان گیرہالڈ بو ہمے(Gerhald Boehme) کا کہنا ہے کہ کُنٹیکٹ لینز کے استعمال سے انسانی بصارت کےکئی عام مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ ان کے خیال میں اس کے مسلسل استعمال کے دور رس مفید نتائج سامنے آتے ہیں ۔ اس سلسلے میں عینک ساز یا آنکھوں کا معالج آسانی سے کُنٹیکٹ لینز لگوانے کا مشورہ دے سکتا ہے لیکن آنکھ کے ماہر معالج کا مشورہ ہی حتمی ہوتا ہے کیونکہ وہ تعین کر سکتا ہے کہ کُنٹکیکٹ لینز لگوانے کی خواہش رکھنے والے شخص کی آنکھ کتنی صحت مند ہے کہ وہ آیا کُنٹیکٹ لینز کو برداشت کر سکتی ہے۔

کُنٹیکٹ لینز کی دو قسمیں ہوتی ہیں۔ ایک سخت یا ہارڈ اور دوسری سوفٹ یا نرم۔ اب خاص طور پر ہارڈ لینز کی اصطلاح تو متروک ہو چکی ہے۔ تمام کُنٹیکٹ لینز ایک خاص قسم کے پلاسٹک میٹیرئل سے تیار کئے جاتے ہیں جو انتہائی سوفٹ ہوتے ہیں۔ ایک ماہر معالج آنکھ کی ہیت کا بھرپور مطالعہ کر کے ہی طے کرتا ہے کہ کس قسم کا کُنٹیکٹ لینز انسانی آنکھ کو درکار ہے۔ اس میں خاص طور پر آنکھ کے قرنیہ کی پیمائش یا ساخت اہم ہوتی ہے۔

Zeitung und Brille
نزدیک کی نظر کمزور ہونے پر مطالعے میں مشکلات ہوتی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ایسے کُنٹیکٹ لینز بھی عام ہو چکے ہیں جن کو استعمال کے بعد پھینکا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر جرمن مارکیٹ میں 85 فیصد ’ڈسپوزایبل لنز‘ یا ایک بار استعمال کے بعد پھینک دئے جانے والے لنزز کی فروخت دیکھنے میں آتی ہے۔

ماہرین بصارت کا خیال ہے کہ کم مدتی کُنٹیکٹ لینز بہتر ہوتے ہیں اور یہ پچھتر فی صد بصارتی مسائل کو حل کر دیتے ہیں۔ ایسے کُنٹیکٹ لینز چار ہفتوں بعد تبدیل کرنا بہتر ہوتا ہے۔ سوفٹ کنٹیکٹ لینز کی مدت چار ہفتوں سے لے کر بارہ ماہ تک ہوتی ہے۔ ان کو گرد و غبار سے بچانا بہت ضروری ہوتا ہے۔

ہارڈ کنٹیکٹ لینز خاصے مہنگے ہو تے ہیں لیکن ان کا ایک یقینی فائدہ یہ ہے کہ کسی قسم کا کوئی جراثیم ان کی سطح پر جگہ نہیں بنا سکتا۔ ان کو استعمال کے بعد آنکھ سے نکال کر ایک ڈبیا میں محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ ان ہارڈ کُنٹیکٹ لینز کے لئے آکسیجن کی سپلائی بہت اہم ہوتی ہے۔ ان کے استعمال کی کل مدت اٹھارہ ماہ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں