1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوٹن پھر سے روس کے صدر بننے کو تیار

25 ستمبر 2011

روس کے وزیر اعظم ولادی میر پوٹن نے کہا ہے کہ وہ آئندہ برس کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے یہ بات صدر دیمیتری میدویدیف کی جانب سے آئندہ برس کے انتخابات سے دستبردار ہونے کے اعلان کے بعد کہی۔

https://p.dw.com/p/12g0m
تصویر: dapd

دوہزار بارہ کے صدارتی انتخابات میں حصہ لے کر ولادی میر پوٹن تیسری مرتبہ روس کا صدارتی منصب سنبھال سکتے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کے اس اعلان سے یہ امکان بھی پیدا ہو گیا ہے کہ وہ دو ہزار چوبیس تک کریملن کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں رکھ سکیں گے۔

روس میں ایسے اعلان کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا، جو بلآخر ہفتے کو یونائیٹڈ روس کانفرنس میں سامنے آیا۔ اس سے بے یقینی کی فضا ختم ہوئی کہ صدارتی امیدوار کون ہوں گے۔ تاہم لبرلز نے اس پر سخت ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

دیمیتری میدویدیف نے کہا ہے کہ وہ ولادی میر پوٹن کی ماتحتی میں وزیر اعظم بننے کو تیار ہیں۔ سالانہ کانگریس کے دوران میدویدیف نے کہا: ’’میرے خیال میں کانگریس کے لیے یہ مناسب رہے گا کہ وہ صدر کے عہدے کے لیے امیدوار کی حیثیت سے پارٹی چیئرمین ولادی میر پوٹن کی حمایت کرے۔‘‘

پوٹن نے ان کی یہ پیش کش فوری طور پر قبول کر لی۔ انہوں نے کہا: ’’میرے لیے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے۔‘‘

انہوں نے واضح کیا کہ وہ وزیر اعظم کے عہدے پر میدویدیف کی تقرری کے خواہاں ہیں۔

Dmitri Medwedew und Wladimir Putin
پوٹن اور میدویدیفتصویر: picture alliance/RIA Novosti

روس کے صدارتی انت‍خابات آئندہ برس مارچ میں ہوں گے۔ یونائیٹڈ روس پارٹی کے امیدوار کی جیت کے امکانات کو واضح قرار دیا جا رہا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق اس کی وجہ کمزور اپوزیشن اور میڈیا پر حکومتی کنٹرول ہے۔

پوٹن اس سے پہلے بھی دو مرتبہ روس کے صدر رہ چکے ہیں۔ اکتیس دسمبر انیس سو ننانوے کو بورس یلسن کے ڈرامائی استعفے کے بعد ولادی میر پوٹن نے پہلی مرتبہ صدارتی منصب سنبھالا تھا۔ وہ دو ہزار آٹھ تک لگاتار دو مرتبہ اس عہدے پر فائز رہے۔ انہوں نے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دَور میں روس کے معاشی استحکام کو بحال کیا۔ تاہم ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا ہے کہ ان کا طرز اقتدار آمریت پسندانہ تھا۔

 

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید