1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پندرہ روپے قرض ادا کرنے میں تاخیر، ہندو جوڑا قتل

امتیاز احمد28 جولائی 2016

بھارت میں ایک ہندو جوڑے کو صرف پندرہ روپے قرض ادا کرنے میں تاخیر کی وجہ سے قتل کر دیا گیا ہے۔ ہندو میاں بیوی کا تعلق بھارت میں ’کم تر سمجھی جانے والی‘ دلت ذات سے تھا۔

https://p.dw.com/p/1JXR7
Symbolbild Holz hacken Axt im Holz
تصویر: picture-alliance/Godong/C. Leblanc

پولیس کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک میاں بیوی کو صرف پندرہ روپے کا قرض بروقت ادا نہ کرنے کی وجہ سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو یہ جوڑا مزدوری کے لیے جا رہا تھا کہ راستے میں ایک کریانہ اسٹور کے مالک نے انہیں پندرہ روپے قرض ادا کرنے کا کہا، جس کے بعد لڑائی ہوئی اور دکان کے مالک نے کلہاڑیوں کے وار کرتے ہوئے میاں بیوی کو قتل کر دیا۔

ضلع مین پوری کے تفتیشی افسر ارون کمار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دکاندار کی طرف سے سوال کرنے کے بعد میاں بیوی نے کہا کہ وہ بعد میں پندرہ روپے واپس کر دیں گے لیکن دکاندار اشتعال میں آ گیا اور کلہاڑی سے وار کرنا شروع کر دیے۔ بتایا گیا ہے کہ دکاندار ملزم کی عمر ساٹھ سال کے قریب ہے اور درمیانی عمر کے میاں بیوی نے ایک ہفتہ پہلے یہ کہتے ہوئے سامان خریدا تھا کہ وہ آئندہ چند روز کے اندر اندر ہی اسے پندرہ روپے واپس کر دیں گے۔

Indien Explosion Bahnhof Polizei Absperrung
سن دو ہزار چودہ میں ملک بھر میں 33 ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھاتصویر: Reuters

اس واقعے کے فوراﹰ بعد ہی دکاندار کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ اس سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ بھارت میں اچانک اشتعال انگیزی کے بعد شروع ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں سالانہ ہزاروں افراد مارے جاتے ہیں۔ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار چودہ میں نئی دہلی میں پندرہ فیصد قتل اچانک لڑائی شروع ہونے سے ہوئے اور یہ قتل کرنے والے وہ عام لوگ تھے، جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔

بھارتی نیشنل کریمنل ریکارڈ بیورو کے مطابق سن دو ہزار چودہ میں ملک بھر میں 33 ہزار سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا۔