1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پشاور میں پولیو اہلکار کو ہلاک کر دیا گیا

افسر اعوان11 ستمبر 2016

پاکستانی صوبہ خیبر پختونخوا میں موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے انسداد پولیو مہم کے ایک سینیئر اہلکار کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ شدت پسندوں کی طرف سے پولیو مہم چلانے والوں کے خلاف یہ تازہ ترین حملہ ہے۔

https://p.dw.com/p/1K07I
تصویر: R. Saeed

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دسمبر 2012ء سے اب تک پاکستان میں انسداد پولیو کے لیے کام کرنے والی ٹیموں اور اہلکاروں کے خلاف مسلح حملوں کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ایک سینیئر پولیس اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہفتے کو دیر گئے پشاور کی پولیو ویکسینیشن مہم کے ایک سینیئر رُکن ڈاکٹر ذکاء اللہ خان کو قبائلی علاقے کے قریب ان کے گھر کے پاس موٹر سائیکل پر سوار افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ ویکسینشن مہم کے صوبائی ترجمان امتیاز احمد نے بھی ان کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

اس حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان سے الگ ہونے والی شدت پسند تنظیم جماعت الاحرار نے آج اتوار 11 ستمبر کو قبول کر لی ہے۔ اس گروپ کے ترجمان احسان اللہ احسان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بھیجے گئے اپنے بیان میں دھمکی دی کہ اس طرح کے مزید حملے کیے جائیں گے۔

کراچی میں پولیو ویکسینیشن ٹیم پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے
کراچی میں پولیو ویکسینیشن ٹیم پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Getty Images/AFP/A. Hassan

پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے امریکی سی آئی اے کی ایما پر ایک پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی طرف سے پولیو ویکسینیشن کا سہارا لینے کے بعد مذہبی شدت پسندوں کی طرف سے ہر طرح کی ویکسینیشن کو شک و شبے کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مزید برآں بعض مذہبی شدت پسندوں کی طرف سے یہ باور بھی کرایا جاتا ہے کہ انسداد پولیو مہم دراصل مغرب کی طرف سے مسلمانوں میں شرح پیدائش کم کرنے کی سازش ہے۔ اور پولیو کے قطرے پلانے کی آڑ میں بچوں کو بانجھ بنایا جا رہا ہے۔

شدت پسندوں کی طرف سے پولیو مہم کی مخالفت اور حملوں کے باوجود پاکستانی حکام کو امید ہے کہ سال 2018ء تک ملک کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کرنے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔ پاکستان دنیا کے اُن دو ممالک میں سے ایک ہے جہاں ابھی تک پولیو کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

رواں برس اپریل میں پاکستان کے جنوب مغربی ساحلی شہر کراچی میں پولیو ویکسینیشن ٹیم پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔