1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرتھ: آسٹریلیا کی ایک اور جیت

6 فروری 2011

سات ایک روزہ میچوں کی سیریز میں کھیلے گئے آخری میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو 57 رنز سے شکست دے کر یہ سیریز ایک کے مقابلے میں چھ سے اپنے نام کر لی ہے۔

https://p.dw.com/p/10Bgy
تصویر: AP

پرتھ میں کھیلے گئے اس میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ پچاس اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 279 رنز بنائے جبکہ انگلش ٹیم چوالیس اوورز میں 222 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔

اگرچہ آسٹریلوی ٹاپ آرڈر ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگیا لیکن ایڈم چارلس ووجز اور ڈیوڈ ہسی کی عمدہ بلے بازی نے میزبان ٹیم کو بحران سے باہر نکالنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ہسی نے 60 جبکہ ووجز نے 80 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ آسٹریلیا کی طرف سے دیگر نمایاں بلے بازوں میں ہیڈن نے 27 جبکہ مچل جانسن نے 26 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی۔ انگلش بولروں میں سے جیمز اینڈرسن نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ یارڈی اور پلنکیٹ کے حصے میں دو دو وکٹیں آئیں۔

Australien Cricket Meisterschaft Neuseeland
شین واٹسن اس سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائےتصویر: AP

انگلش ٹیم نے جب 280 رنز کا تعاقب شروع کیا تو اوپنر کھلاڑی اینڈریو سٹراؤس اور سٹیو ڈیوس کوئی رن بنائے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔ یہیں سے آسٹریلوی بولروں نے اپنی دھاک جما لی اور اختتام تک انگلش بلے باز سنبھل نہ سکے۔ جوناتھن ٹروٹ 14، کیون پیٹرسن 26، آئن بیل آٹھ جبکہ میٹ پرائر 39 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہو گئے۔

انگلش آل راؤنڈر مائیکل یارڈی نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن ان کا ساتھ دینے والا کوئی نہ تھا۔ انہوں نے ایک چھکے اور تین چوکوں کی مدد سے 60 رنز کی اننگزکھیلی۔ آسٹریلیا کی طرف سے شان ٹیٹ اور مچل جانسن نے تین تین وکٹیں اپنے نام کیں۔

اس میچ کے بہترین کھلاڑی ووجز قرار پائے جبکہ سات میچوں کی سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز آسٹریلوی کھلاڑی شین واٹسن کے حصے میں آیا۔

ایشز سیریز میں ناکامی کے بعد آسٹریلیا نے ایک روزہ میچوں میں سیریز میں انگلش ٹیم کو بے بس کر دیا ہے۔ اب یہ قیاس آرائیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں کہ آسٹریلیا عالمی کپ کرکٹ کے مقابلوں کے لیے ایک نئے جذبے کے ساتھ میدان میں اترے گا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید