1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پراسرار واقعے کے بعد امریکی سفارت کار نیوزی لینڈ سے ملک بدر

شمشیر حیدر
20 مارچ 2017

نیوزی لینڈ میں ایک امریکی سفارت کار کو ایک پراسرار واقعے کے بعد ملک بدر کر کے واپس امریکا بھیج دیا گیا۔ سفارت کار کو زخمی حالت میں دیکھا گیا لیکن دونوں ملکوں کی حکومتوں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

https://p.dw.com/p/2ZYd8
Neuseeland Flagge
تصویر: M. Melville/AFP/Getty Images

کولن وائٹ نامی سفارت کار بطور تکنیکی اتاشی نیوزی لینڈ کے دارالحکومت ولنگٹن میں قائم امریکی سفارت خانے میں تعینات تھے۔ سڈنی سے موصول ہونے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کی پولیس ان سے ایک مبینہ جرم سے متعلق تفتیش کرنا چاہ رہی تھی لیکن امریکی سفارت خانے نے وائٹ کا سفارتی استثنیٰ ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں نیوزی لینڈ کی پولیس کے سامنے پیش ہونے سے روک دیا۔

امریکی سفارت کار کس نوعیت کے جرم میں ملوث تھے، اس بارے میں امریکی اور نیوزی لینڈ کی حکومتوں نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں لیکن میڈیا رپورٹوں کے مطابق مبینہ طور پر کولن وائٹ اور ایک نامعلوم شخص کے مابین مار پیٹ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

اس واقعے کی خبر سب سے پہلے ٹیلی ویژن نیوزی لینڈ (ٹی وی این زیڈ) نے دی تھی جس کے مطابق امریکی سفارت کار کو نیوزی لینڈ کے شہر لوئر ہَٹ میں زخمی حالت میں دیکھا گیا۔ کولن وائٹ کی ناک ٹوٹی ہوئی تھی اور اس کی آنکھ کے گرد سیاہ حلقے پڑے ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد مقامی پولیس امریکی سفارت کار سے تحقیقات کرنا چاہ رہی تھی تاہم امریکی سفارت خانے نے اس کا سفارتی استثنا ختم کرنے سے انکار کر دیا جس کے باعث اسے گرفتار نہ کیا جا سکا۔ نیوزی لینڈ کی پولیس نے امریکی سفارت خانے کے انکار کے بعد ملکی وزارت خارجہ سے مداخلت کی درخواست کی جس کے بعد کولن وائٹ کو امریکا واپس بھیج دیا گیا۔ نیوزی لینڈ کی وفاقی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مقامی ٹی وی کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا، ’’ولنگٹن نے امریکی حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ مذکورہ سفارت کار کو نیوزی لینڈ سے واپس بلا لے۔‘‘

مقامی ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ امریکی سفارت خانے کا یہ تکنیکی اتاشی نیوزی لینڈ کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ کام کرتا رہا تھا۔ تاہم امریکی سفارت خانے نے اس معاملے میں رائے دینے سے گریز کیا اور اس سارے واقعے سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

لیکن ٹی وی نیوزی لینڈ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں امریکی سفارت خانے کا کہنا تھا، ’’ہم کسی بھی ایسے واقعے کو بہت سنجیدہ لیتے ہیں جس میں ہمارے عملے کا کوئی رکن یعنی اگر امریکی حکومتی اہلکاروں کے لیے طے شدہ اعلیٰ طرز عمل سے ہٹ کر کوئی حرکت کرے۔ کسی بھی غلط کام کی ہمیشہ مکمل چھان بین کی جاتی ہے۔‘‘

نیوزی لینڈ میں اس وقت امریکا کا کوئی مستقل سفیر تعینات نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سابق امریکی صدر کی جانب سے متعین کردہ تمام سفیروں کو واپس بلا لیا گیا تھا اور ابھی تک صدر ٹرمپ میں نیوزی لینڈ میں مستقل امریکی سفیر کی تعیناتی نہیں کی ہے۔