1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک امریکہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ شروع

24 مارچ 2010

واشنگٹن میں پاکستان اور امریکہ کے مابین اہم سٹریٹیجک مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن کے بقول پاکستان کے مسائل امریکہ کے مسائل ہیں اور مذاکرات کے ذریعے تعالقات کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

https://p.dw.com/p/MaQx
تصویر: Abdul Sabooh

یہ ڈائیلاگ امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کے ساتھ  تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دینے کے وعدے کا تسلسل ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کے تازہ سلسلے میں طالبان اور القائدہ کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کے لئےفوجی تعاون کو خاص طور پر اہمیت دی جارہی  ہے۔

Pakistanischer Armeechef Ashfaq Kayani
جنرل اشفاق پرویز کیانیتصویر: AP

 پاکستان اور امریکہ کے درمیان کئی موضوعات پر ہونے والی بات چیت کے تازہ راؤنڈ کی صدارت امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مشترکہ طور پر کریں گے۔ امریکی حکام کے مطابق بات چیت کے اِس اہم دور میں سکیورٹی کے علاوہ اقتصادی ترقی، پانی اور توانائی، تعلیم اور مواصلات کے ساتھ ساتھ پبلک سفارتکاری اور زراعت کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اسی تناظر میں پاکستانی وزیر خارجہ کا مؤقف ہے کہ کُل دس موضوعات بات چیت میں شامل ہیں۔ اُن کے خیال میں صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی بھی مذاکرات کے دائرے میں شامل ہیں۔ قریشی کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لئے اب عملی تعاون کا وقت ہے۔ اِس سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے حوالے سے پہلی بار پاکستان کے لئے سِول جوہری ٹیکنالوجی کی فراہمی کی بات سننے کے لئے امریکی حکام تیار ہیں۔

پاکستان اور امریکہ کے لئے خصوصی امریکی ایلچی رچرڈ ہالبروک نے بھی اپنے ایک تازہ بیان میں اِس مذاکراتی عمل کو اِس لئے بھی اہم قرار دیا کہ اس میں پاکستانی فوج کے سربراہ بھی شرکت کر رہے ہیں۔ اُن کے مطابق یہ سٹرٹیجک پارٹنرشپ اب سکیورٹی سے کہیں زیادہ آگے  جانے کی توقع ہے۔ ہالبروک کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ شراکت باہمی اعتماد و مفاد اور احترام کے اصول پر استوار کی جائے گی۔ ہالبروک کا خیال ہے کہ امریکہ پاکستان میں جمہوری اداروں اور اقدار کو مضبوط دیکھنے کا متمنی ہے۔ اس کے علاوہ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ توانائی اور پانی کے بحران میں کمی دیکھنا چاہتا ہے۔  پاکستان اور افغانستان کے لئے خصوصی امریکی مندوب کے مطابق  ڈائیلاگ کے دوران گزشتہ سال منظور ہونے والی ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد کو بھی موضوع بحث بنایا جائے گا۔

Pakistan Außenminister Shah Mehmood Qureshi
امریکہ کی جانب سے پاکستان کے لئے اب عملی تعاون کا وقت ہے، شاہ محمود قریشیتصویر: Abdul Sabooh

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اِن سٹرٹیجک مذاکرات کے حوالے سے امید کا اظہار کیا ہے کہ اِن سے پاک امریکہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ یہ مذاکرات امریکی وزیر خارجہ کے جنوری میں اعلان شدہ حکمت عملی کا حصہ بھی قرار دیئے جا رہے ہیں۔

اعلیٰ سطحی مذاکرات میں پاکستان کے وزیر دفاع احمد مختار کے علاوہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی شریک ہیں۔ اِن کے علاوہ زراعت و مالیات کے شعبوں کے اہم مشیران بھی شرکت کریں گے۔ امریکہ کی جانب سے اِن میں وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے علاوہ چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، ایڈمرل مائیک مولن  اور وزیر زراعت کے ساتھ کچھ اور محکموں کے نائب وزرا شامل ہیں۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں