1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

''پاکستان کا نام روشن کرکے جاؤں گا''

15 فروری 2010

وینکوور اولمپکس میں حصہ لینے والے واحد پاکستانی کھلاڑی اور ''جے سلالم '' ایتھلیٹ محمد عباس نے ان مقابلوں میں تمغہ حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے ڈوئچے ویلے کے لئے کشور مصطفیٰ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہی۔

https://p.dw.com/p/M1AQ
تصویر: AP

"وطن سے اتنے دور آ کر بھی ہم وطنوں کا جوش و خروش دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ میں اپنے والدین کی دعاؤں سے یہاں تک پہنچا ہوں۔ انشاء اللہ پاکستان کا نام روشن کر کےجاؤں گا" ۔

ان الفاظ کے ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے 23 سالہ الپائن اسکینگ جے سلالم ایتھلیٹ محمد عباس نے وینکوور سے ڈوئچے ویلے کے ساتھ بذریعہ ٹیلی فون بات چیت کا آغاز کیا۔

گلگت کے علاقے نیلتر سے تعلق رکھنے والے عباس نے بتایا کہ وہ پاکستان ایئر فورس کی طرف سے اسکینگ کے مقابلوں میں 1999 ء سے شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ وہ اتنے بڑے بین الاقوامی ایونٹ میں حصہ لینے کے لئے ملک سے باہر آئیں گے۔ تاہم محمد عباس کا کہنا ہے کہ وہ 2006 ء سے دل میں یہ تمنا لئے ہوئے تھے کہ 2010 ء کے وینکوور میں منعقد ہونے والے ونٹر اولکمپکس میں حصہ لیں۔

Kaschmir Landschaft
محمد عباس کا تعلق گلگت سے ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

اس کے لئے انہوں نے چار سال محنت کی اور آخر کار انہیں یہاں تک پہنچنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ عباس کا کہنا ہے کہ اس بین الاقوامی ایونٹ میں آکر انہیں اندازہ ہوا کہ دوسرے ملکوں کے کھلاڑیوں کو کتنی زیادہ سہولیات میسر ہیں۔ تربیت کی بھی اور موسم اور ماحول کے اعتبار سے بھی۔

پہلی بار ونٹر اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرنے والے محمد عباس کے مطابق انہیں پاکستان میں ایک ماہ یا حد سے حد ڈیڑھ ماہ برف میسر ہوتی ہے جس میں وہ مشق کر پاتے ہیں جبکہ دیگر ملکوں کے کھلاڑیوں کو پورا پورا سال یہ مواقع ملتے ہیں۔ محمد عباس نے ڈوئجے ویلے کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں تمام پاکستانیوں کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ کامیابی کی دعائیں کریں اور یہ کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کھلاڑیوں کو اس قسم کے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ ان کے بقول اس طرح دیگر ممالک کے کھلاڑیوں سے سیکھنے کو ملتا ہے۔

رپورٹ کشور مصطفیٰ

ادارت شادی خان سیف