1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

" پاکستان کا اللہ حافظ"پرویزمشرف مستعفی

18 اگست 2008

سابق صدر پاکستان پرویز مشرف نے اپنی نشریاتی تقریر میں پاکستان کو اللہ کے حوالے کرتے ہوئے اپنے عہدے کو خیر باد کہہ دیا۔ انہوں نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ وہ پاکستان کے لئے جئے اور پاکستان کے لئے ہی جئیں گے۔

https://p.dw.com/p/F07c
تصویر: AP

پاکستانی صدر پرویز مُشرف نے آخر کار استعفی دے دیا ہے۔ پرویز مُشرف نے پیر کی دوپہر کو ٹیلی وژن کے ذریعے ایوانِ صدر سے عوام سے براہِ راست خطاب میں مُستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ پرویز مُشرف نے کہا کہ یہ فیصلہ اُنھوں نے اپنے سیاسی اور قانونی مُشیروں کے صلاح و مشورے سے کیا ہے۔

قوم سے خطاب میں مشرف نے کہا کہ انھوں نے یہ فیصلہ ملک اور قوم کی خاطر کیا ہے پرویز مُشرف نے مزید کہا کہ ان کا استعفی پیر کی شام تک نیشنل اسمبلی کے اسپیکر تک پہنچ جائے گا۔ پینسٹھ سالہ جنرل ’ریٹائرڈ‘ پرویز مُشرف استعفے کا اعلان دے کراُس مواخذے سے بچ گئے ہیں جسے حکمراں اتحاد کی طرف سے دو ہفتے سے تیار کر لیا گیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے تیارکی گئی عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ایک اہم فریق پرویز مُشرف خود پر لگے الزامات کو اب تک مُسترد کرتے رہے۔ خاص طور سے اپنی اقتصادی سیاست کا انھوں نے ہمیشہ دفاع کیا۔ پرویز مُشرف انیس سو ننانوے میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر برسرِ اقتدار آئے تھے۔

گزشتہ نومبر میں پرویز مُشرف نے چھ ہفتے کے لئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ جس کا جواز انھوں نے ملک میں دہشت گردی کا بڑھتا ہوا رجحان پیش کیا تھا۔ جبکہ غیر سرکاری طور پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا مقصد سپریم کوٹ کے چیف جسٹس کو عہدے سے برطرف کرنا تھا۔

صدر مشرف نے مُتعدد وکلاء سمیت سپریم کوٹ کے چیف جسٹس افتخار احمد کو بر طرف کر دیا تھا۔ ان وکلاء کی بحالی ابتک عمل میں نہیں آئی ہے۔ فروری کے انتخابات کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے کی مخلوط حکومت کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد پرویز مُشرف پر سیاسی دباؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔