1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان ورلڈ کپ میں براہ راست کوالیفائی نہ کرسکا

عاصمہ کنڈی
22 جون 2017

پاکستان ہاکی ٹیم ورلڈ ہاکی لیگ کا پہلا کوارٹر فائنل میچ ہار گئی ہے جس کی وجہ سے یہ آئندہ عالمی کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی نہیں کر سکی۔ پاکستان کو ارجنٹائن سے ایک کے مقابلے میں تین گول سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

https://p.dw.com/p/2fD8e
Hockey Olympiade 2012
تصویر: Getty Images

عالمی نمبر ایک ارجنٹائن سے اس شکست کے بعد پاکستانی ہاکی ٹیم کی ورلڈ کپ 2018 میں شرکت اب اگر مگر سے مشروط ہوگئی ہے۔ لندن کے ملکہ الزبتھ اولمپک پارک میں آج جمعرات 22 جون کو کھیلے گئے ورلڈ ہاکی لیگ کے پہلے کوارٹر فائنل میں پاکستان اور اولمپک چمپیئن ارجنٹینا کے درمیان کھیلے گئے اس میچ کے پہلے کوارٹر میں سخت مقابلہ ہوا اور دونوں جانب سے اٹیکنگ ہاکی دیکھنے میں آئی لیکن کوئی ٹیم گول نہ کرسکی۔ البتہ دوسرے کوارٹر میں ملنے والے پینلٹی اسٹروک پر ارجنٹینا کے مائکاؤ کسیلا نے گول کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلا دی جو میچ کے نصف تک برقرار رہی۔ تیسرے کوارٹر میں پاکستانی دفاعی کھلاڑی حریف کھلاڑیوں کے حملے نہ روک سکے اور پہلے گونزل پیلٹ نے پینلٹی کارنر پر گول کیا جس کے کچھ دیر بعد ہی مائکاؤ کسیلا نے میچ میں اپنا دوسرا اور ارجنٹینا کا تیسرا گول کردیا۔ پاکستان کا واحد گول علی شان نے پینلٹی کارنر پر کیا۔

Olympia 2012 Pakistan Hockey
پاکستان ٹیم جو چار بار کی عالمی چمپیئن ہے ورلڈ کپ 2014 اور اولمپکس 2016 کے لیے بھی کوالیفائی نہیں کر سکی تھیتصویر: Reuters

دوسرے کوارٹر فائنل میچ میں بھارت کا مقابلہ ملائیشیا سے ہو رہا ہے۔ پاکستان اپنا اگلا میچ پانچویں اور چھٹی پوزیشن کے لیے بھارت اور ملائیشیا کا کوارٹر فائنل ہارنے والی ٹیم سے کھیلے گا۔ اور یہ پاکستانی ٹیم کے لیے ایک اور لائف لائن ہو گی۔ عالمی کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے کے لیے یہ میچ جیتنا لازمی ہو گا۔ ورلڈ ہاکی لیگ کے لندن راؤنڈ سے پانچ ٹیموں نے عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنا ہے۔ 

پاکستان ٹیم جو چار بار کی عالمی چمپیئن ہے ورلڈ کپ 2014 اور اولمپکس 2016 کے لیے بھی کوالیفائی نہیں کر سکی تھی۔ اس نے 1971، 1978، 1982 اور1994 میں ورلڈ کپ کے ٹائٹل جیتے تھے لیکن موجودہ پاکستان ہاکی ٹیم کے اب آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ تک رسائی کا انحصار کلاسیفیکیشن میچوں میں اچھی کارکردگی کے علاوہ دوسری ٹیموں کی اپنے براعظموں میں پوزیشنز پر بھی ہوگا۔

2018 عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پہلی بار سولہ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ میزبان کی حیثیت سے بھارت پہلے ہی کوالیفائی کر چکا ہے جبکہ آسٹریلیا اور ارجنٹائن کی ٹیمیں بھی کانٹینینٹل چمپیئن ہونے کی وجہ سے میگا ایونٹ میں جگہ بنا چکی ہیں۔

Hockey Olympiade 2012
میچ کے پہلے کوارٹر میں سخت مقابلہ ہوا اور دونوں جانب سے اٹیکنگ ہاکی دیکھنے میں آئی لیکن کوئی ٹیم گول نہ کرسکیتصویر: Getty Images

پاکستان اگر ورلڈ ہاکی لیگ سے ورلڈ کپ میں جگہ نہ بنا سکا تو اسے نومبر میں ہونے والے ایشیا کپ میں کامیابی کی سخت شرط پورا کرنا ہوگی۔

پاکستان کو جاری ورلڈ ہاکی لیگ کے پہلے تین میچوں میں شکست ہوئی تھی۔ اسے کنیڈا نے 0-6 ، بھارت نے 1-7اور ہالینڈ نے چار ایک سے ہرایا تھا۔ البتہ اسکاٹ لینڈ کے خلاف کامیابی نے پاکستان کو کوارٹر فائنل میں پہنچا دیا تھا۔ غور طلب بات یہ ہے اتوار کو بھارت سے پاکستان کی بڑی شکست ملک میں پاکستان کی آئی سی سی کرکٹ چمپئنزٹرافی میں کامیابی کے جشن میں گم ہوگئی تھی اس لیے ملکی میڈیا پر اس کے خلاف زیادہ رد عمل سامنے نہ آسکا۔

ورلڈ ہاکی لیگ کے دیگر کوارٹر فائنلز میں ہالینڈ کا مقابلہ چین اور انگلینڈ کا کینڈا سے ہوگا۔

Asma Kundi
عاصمہ کنڈی اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی عاصمہ کنڈی نے ابلاغیات کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے۔