1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں نیٹو کی سپلائی پر یکے بعد دیگرے دو حملے

16 اگست 2011

افغانستان متعین نیٹو افواج کے لیے پاکستان سے رسد لے جانے والے ٹرکوں پر حملے کرکے انہیں نذر آتش کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو شہروں میں پیش آنے والے یہ دو تازہ واقعات کچھ ہی منٹوں کے وقفے سے ہوئے۔

https://p.dw.com/p/12Gy7
تصویر: dapd

حکومتی ذرائع کے مطابق نیٹو کے لیے تیل و دیگر سامان لے جانے والے نو ٹرکوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایک واقعہ صوبہ خیبر پختونخوا سے متصل قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پیش آیا جبکہ دوسرا واقعہ صوبہ پنجاب کے ضلع ملتان میں پیش آیا۔ دونوں واقعات افطار کے وقت رونما ہوئے۔

خیبر میں طورخم سرحد کے قریب ٹرک ٹرمینل میں بم پھٹنے سے پانچ تیل بردار ٹینکر جل گئے۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب دو تیل بردار ٹرک ٹرمینل میں داخل ہو رہے تھے۔ شعلوں کی لپیٹ میں آکر ایک مال بردار ٹرک بھی جل گیا۔

قبائلی علاقے کے ایک حکومتی عہدیدار مطاہر زیب کے بقول خیبر ہی میں لنڈی کوتل کے مقام پر بھی آئل ٹینکرز پر مسلح افراد نے حملہ کیا تاہم ڈرائیور اور ان کے معاون سلامت رہے۔

NO FLASH Pakistan NATO Konvoi
درہ خیبر کے راستے ایک ٹرک افغانستان متعین نیٹو کے لیے فوجی گاڑیاں لے جاتے ہوئےتصویر: AP

دوسری جانب ملتان سے 100 کلومیٹر کے فاصلے پر بھی نیٹو کے لیے تیل لے جانے والے ٹینکروں پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق گاڑیوں کے ڈرائیور سڑک کے کنارے ایک ہوٹل پر کھانہ کھا رہے تھے کہ ان پر فائرنگ کی گئی۔ فوری طور پر ہلاکتوں یا زخمیوں کے بارے میں اطلاعات موصول نہیں ہوسکی ہیں۔ ایک مقامی پولیس عہدیدار میاں جاوید کے بقول یہ واقعہ ادا محمد والا نامی علاقے میں پیش آیا، جہاں چار ٹینکر جلی ہوئی حالت میں دیکھے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ نیٹو کے لیے رسد کا ایک بہت بڑا حصہ پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی سے نکل کر پشاور اور کوئٹہ کے راستے افغانستان پہنچتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس سطح پر گزشتہ کچھ عرصے سے تناؤ پایا جا رہا ہے۔ امریکی حکام افغانستان متعین افواج کے لیے متبادل سپلائی لائن کے طور پر روس سے بھی مذاکراتی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فی الحال وسط ایشیائی ریاستوں کے راستے محض غیر جنگی سامان ہی نیٹو افواج تک پہنچایا جا رہا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں