1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان سے بھی بھارتی سفارت کار کی ملک بدری

صائمہ حیدر
28 اکتوبر 2016

جنوبی ایشیا میں واقع کشمیر کے منقسم اور متنازعہ خطے پر بڑھتے ہوئے آپسی اختلافات کے تناظر میں بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کےسفارت کاروں کو اپنے ملکوں سے واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2RplP
Indien Neu Delhi Pakistanische Botschaft Soldaten
نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سفارت کار کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے تصویر: picture-alliance/dpa/M. Sharma
Indien Neu Delhi Pakistanische Botschaft Soldaten
نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سفارت کار کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے تصویر: picture-alliance/dpa/M. Sharma

گزشتہ روز ستائیس اکتوبر کو بھارتی وزارت خارجہ نے نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے کے ویزہ سیکشن کے ایک اہلکار کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پاکستانی اہلکار  پر ’جاسوسی کرنے‘ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اس پاکستانی عہدیدار کے قبضے سے بدھ کی رات  ’’دفاعی نوعیت کی دستاویزات‘‘ ملی تھیں۔

 بعد ازاں جمعرات ستائیس اکتوبر کی رات دیر گئے پاکستانی وزارتِ خارجہ نے بھی پاکستان میں تعینات بھارتی سفارت کار سرجیت سنگھ کو نا پسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے انہیں اڑتالیس گھنٹوں کے اندر  پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

 دوسری جانب بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کار کو دارالحکومت نئی دہلی میں چڑیا گھر کے باہر بدھ چھبیس اکتوبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ بھارتی پولیس کے مطابق پاکستانی سفارت کار وہاں دو بھارتی معاونین سے ملا جن کے بارے میں پولیس کو یقین ہے کہ وہ پاکستانی سفارت کار کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

بھارت میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستانی سفارت کو سفارتی قوانین کے تحت حاصل استثنٰی کے باعث رہا کردیا گیا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کے لیے اڑتالیس گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے۔ تاہم نئی دہلی میں قائم پاکستانی سفارت خانے نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی سفارت کار کبھی ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے جو ان کے سفارتی منصب سے مطابقت نہ رکھتی ہو۔

Flagge Pakistan und Indien
 پاکستان اور بھارت دونوں روایتی حریفوں کے درمیان اس برس جولائی سے تناؤ جاری ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Sharma

 پاکستانی سفارت کار کو بھارتی حکومت کی جانب سے ملک چھوڑنے کا حکم ملنے کے بعد جمعرات ستائیس اکتوبر کو پاکستانی وازرتِ خارجہ نے بھی بھارتی ہائی کمیشن کو بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کرنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سنگھ پر ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ نئی دہلی میں بھارتی وزیرِ اعظم کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ حکومت اِس معاملے کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔

 پاکستان اور بھارت دونوں روایتی حریفوں کے درمیان اس برس جولائی سے تناؤ جاری ہے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی افواج نے حزب المجاہدین تنظیم کے رہنما برہان وانی کو جولائی میں ہلاک کر دیا تھا۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی ستمبر میں آئی جب پاک بھارت سرحدی علاقے اڑی میں بھارتی فوجی اڈے پر مبینہ عسکریت پسندوں نے حملہ کر دیا۔

 اس حملے میں انیس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس کے چند دن بعد بھارت نے پاکستان ميں ایک مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعوی کيا جبکہ پاکستان نے ايسی خبروں کو مسترد کيا ہے۔