1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی مسجد پر خود کش حملہ، 49 افراد ہلاک

19 اگست 2011

پاکستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں قریب 61 شہری ہلاک ہو گئے۔ قبائلی علاقے جمرود کی ایک مسجد میں مبینہ خودکش بم حملے میں 49 نمازی جاں بحق ہو گئے جبکہ کراچی میں جاری دہشت گردی نے مزید بارہ افراد کی جان لے لی۔

https://p.dw.com/p/12JwH
تصویر: DW/Faridullah Khan

خیبر ایجنسی میں جمرود کے مقام پر ایک مسجد میں خود کش حملہ اس وقت کیا گیا جب وہاں سینکڑوں افراد نماز جمعہ کے لیے جمع تھے۔ مقامی اہلکار فضل محمود شاہ کے مطابق یہ حملہ ایک ایسے عسکریت پسند نے کیا جو وہاں اکیلا آیا تھا۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے طبی امدادی ذرائع نے اس حملے میں قبائلی علاقے کے 49 رہائشیوں کی ہلاکت اور 70 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ خودکش بم حملہ مسجد کے مرکزی ہال میں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ نماز ختم ہونے کے چند ہی لمحے بعد ہوا۔

فوری طور پر کسی بھی عسکریت پسند گروپ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ماضی میں طالبان عسکریت پسندوں نے اس طرز کے کچھ حملوں کی ذمہ داری یہ کہہ کر اپنے سر لے لی تھی کہ مارے جانے والے افراد ان کے خلاف سکیورٹی فورسز کا ساتھ دے رہے تھے۔ خونریز دہشت گردی کی یہ تازہ واردات علاقے میں گزشتہ تین ماہ کی دوران سب سے ہلاکت خیز واردات ہے۔

Rote Moschee in Islamabad
پاکستان میں لال مسجد آپریشن کے بعد سے دہشت گردانہ کارروائیوں میں شدت دیکھی جا رہی ہےتصویر: AP

جمعہ ہی کو پاکستانی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چار مشتبہ عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کہلانے والے اور سب سے زیادہ آبادی والے شہر کراچی میں بھی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس ذرائع نے 50 سے زائد شہریوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ یہ افراد سندھ کے اس صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ 48 گھنٹوں میں مارے گئے۔ کراچی پولیس کے سربراہ سعود مرزا کے بقول 31 افراد کو جمعرات کے دن قتل کیا گیا، 17 شہری بدھ کے دن مارے گئے جبکہ مزید بارہ افراد آج جمعے کو دہشت گردوں کا نشانہ بنے۔

کراچی میں جاری خون خرابے میں بہت سی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے سبب وہاں صورتحال پچھلے کئی مہینوں سے انتہائی کشیدہ ہے۔ بدامنی کے سبب شہر کے اقتصادی حالات بھی بگڑ رہے ہیں۔ مزدور پیشہ لوگ گھر بیٹھ کر اپنی جان بچانے کو ترجیح دے رہے ہیں جبکہ بڑے بڑے کاروباری ادارے لاکھوں کا نقصان اٹھا رہے ہیں۔ ماہر اقتصادیات اے بی شاہد کے بقول محض جمعرات کو شہر میں روزانہ کی مجموعی تجارت کا 20 فیصد حصہ بری طرح متاثر ہوا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں