1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیسٹ کرکٹ میں میکلم کی تیز ترین سنچری

عاطف بلوچ20 فروری 2016

نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان برینڈن میکلم نے اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں 54 گیندوں پر سنچری بنا کر مصباح الحق اور ویوین رچرڈز کا چھپن گیندوں پر تیز ترین سنچری بنانے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hz2z
Brendon McCullum Kricketspieler Neuseeland
میکلم نے اپنے کیریئر کے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 145 رنز بنائےتصویر: Getty Images/AFP

نیوزی لینڈ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان برینڈن میکلم نے کرائسٹ چرچ کے گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جا رہے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں چھکوں اور چوکوں کی بارش سے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔

میکلم نے اپنے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 145 رنز بنائے، جس میں انہوں نے اپنے منفرد جارحانہ انداز کو برقرار رکھا۔ اس دوران انہوں نے چھ چھکے اور اکیس چوکے لگائے۔ انہوں نے اپنی سنچری چوّن گیندوں پر مکمل کی۔ ان کی اس دھواں دار اننگز کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 370 کا مجموعی اسکور بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

اس میچ سے قبل ہی میکلم نے بین الاقوامی ٹیسٹ میچوں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔ اپنے کریئر کے 101 ویں میچ میں انہوں نے بارہویں سنچری بنانے کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔ پہلے دن کے اختتام پر آسٹریلوی ٹیم نے ستاوّن رنز بنا لیے ہیں اور اس کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہوا ہے۔

چونتیس سالہ میکلم کے اس نئے ریکارڈ پر انہیں داد و تحسین کے پیغامات ارسال کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز ویوین رچرڈز نے 1986ء میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ میں 56 گیندوں پر سنچری بنا کر کرکٹ کے شائقین کو حیران کر دیا تھا۔

پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ کے کپتان مصباح الحق نے 2014ء میں ابو ظہبی میں آسٹریلیا کے خلاف ویوین رچرڈز کا ریکارڈ برابر کر دیا تھا۔ مصباح نے بھی اپنی اننگز میں چھپن گیندوں کی مدد سے یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ میکلم کی تیز ترین سنچری غیرمعمولی نوعیت کی حامل ہے کیونکہ جن حالات میں وہ کریز پر پہنچے تھے، وہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے لیے انتہائی پریشان کن تھے۔

پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد نیوزی لینڈ کو سیریز ہارنے کا خطرہ ابھی تک لاحق ہے۔ جب آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بلے بازی کی دعوت دی تو نیوزی لینڈ کے پہلے تین کھلاڑی صرف بتیس رنز پر ہی پویلین لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔

تب میکلم میدان میں اترے تو انہیں ایک چیلنج کا سامنا تھا۔ انہوں نے نہ صرف ایک مشکل وکٹ پر آسٹریلوی تیز بولروں کا ڈٹ کا مقابلہ کیا بلکہ اسکور بورڈ کو بھی متحرک شکل میں رکھا۔ بتیس کے انفرادی اسکور پر میکلم اپنی وکٹ کھو بیٹھے لیکن تھرڈ امپائر سے رابطے پر معلوم ہوا کہ جیمز پیٹینسن نے نو بال کرائی تھی۔ اس موقع کے بعد میکلم نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔