1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايم کيو ايم کے کارکنوں اور پوليس ميں تصادم

9 دسمبر 2016

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی ميں آج سياسی جماعت مہاجر قومی موومنٹ کے لندن اور پاکستان کے دھڑوں کی جانب سے يوم شہداء منائے جانے کے موقع پر پوليس اور رينجرز کے ساتھ تصادم کی رپورٹيں ملی ہيں۔

https://p.dw.com/p/2U16h
Pakistan Paramilitär verschließt Hauptsitz der MQM in Karachi
تصویر: DW/U. Fatima

مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق کراچی کے علاقے عزيز آباد ميں آج بروز جمعہ ايم کيو ايم لندن کے کارکنان يوم شہداء منانے کے ليے جمع ہوئے۔ عزيز آباد ميں ايم کيو ايم کا مرکزی دفتر نائن زيرو قائم ہے، جو گزشتہ دنوں رينجرز کے چھاپے کے بعد سے بند ہے۔ حالات اس وقت بگڑے جب مبينہ طور پر چند کارکن قابو سے باہر ہو گئے اور قريب میں واقع مکہ چوک پر نعرے بازی کرنے لگے۔ علاقے ميں پوليس اور رينجرز کی بھاری نفری موجود تھی، جس نے بے قابو کارکنان پر لاٹھی چارج شروع کر دیا۔

رينجرز کے ايک اہلکار بريگيڈيئر نسيم نے ايک مقامی نشرياتی ادارے سے بات چيت کرتے ہوئے کہا کہ کئی کارکن سڑک پر قرآن خوانی کر رہے تھے، جس کے باعث شہريوں کو آمد و رفت ميں مشکلات پيش آ رہی تھيں۔ ان کے بقول پارٹی کے کارکنان کو سياسی مقصد کے ليے قرآن استعمال نہيں کرنے ديا جائے گا۔

ايسی اطلاعات بھی ہيں کہ قبل ازيں رينجرز نے کارکنان کو يادگار شہداء تک جانے سے روک ديا تھا تاہم بعد ميں خواتين اور بزرگ افراد کو وہاں تک کی رسائی دے دی گئی۔

ڈی ڈبليو نے اس سلسلے ميں کراچی ميں اپنے نمائندے رفعت سعيد سے گفتگو کی، جن کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی ايک بڑی تعداد جائے وقوعہ پر اب بھی موجود ہے اور حالات غير واضح دکھائی ديتے ہيں۔ تاہم شہر کے ديگر علاقوں ميں حالات معمول کے مطابق ہيں۔

حيدرآباد ميں بھی احتجاج جاری

اسی دوران کراچی کے قريبی شہر حيدرآباد سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ وہاں پوليس نے ايم کيو ايم لندن کے کارکنوں کو پکا قلعہ نامی علاقے کی طرف جانے سے روک ديا ہے۔ اس فیصلے پر کئی احتجاجی  کارکن مشتعل ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ کارکنوں کی پوليس کے درميان تصادم کی اطلاع بھی موصل ہوئی ہے۔