ویلنگٹن ٹیسٹ پاکستان کے نام
6 دسمبر 2009پاکستان نے اتوار کو ویلنگٹن میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز ہی نیوزی لینڈ کو ایک سو اکتالیس رنز سے شکست دے کر دوسرا ٹیسٹ میچ جیتا، جس کے بعد تین ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز ایک ایک سے برابر ہو گئی ہے۔
پابندی کا سامنا کرنے والے پاکستانی بالر محمد آصف اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت اِس میچ میں مَین آف دا میچ قرار پائے۔ اُنہوں نے نیوزی لینڈ کی اِس دوسری اننگز میں سڑسٹھ رنز کے عوض پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلی اننگز میں بھی اُنہوں نے چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اِس طرح اُنہیں حاصل ہونے والی وکٹوں کی تعداد اِس میچ میں نو اور اِس سیریز میں اب تک مجموعی طور پر سترہ ہو گئی ہے۔ اِس سے پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں سترہ وکٹیں محمد آصف نے سن دو ہزار چھ میں سری لنکا میں حاصل کی تھیں۔
محمد آصف نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں کھیلتے ہوئے اُنہیں لطف آ رہا ہے اور اُنہیں لگ رہا ہے کہ تقریباً دو سال تک ٹیسٹ کرکٹ سے دور رہنے کے بعد اب وہ پھر سے فارم میں آ رہے ہیں۔
ویلنٹگن میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں دو سو چونسٹھ اور دوسری اننگز میں دو سو اُنتالیس رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں صرف ننانوے جبکہ دوسری اننگز میں دو سو تریسٹھ رنز بنا پائی، جب اُسے میچ جیتنے کے لئے چار سو پانچ رنز کا ہدف ملا تھا۔ نیوزی لینڈ کی دوسری اننگز میں تین وکٹیں دانش کنیریا اور دو محمد عامر نے حاصل کیں۔
پاکستانی ٹیم کے کپتان محمد یوسف نے تسلیم کیا کہ ویلنگٹن کی پِچ پر کھیلنا آسان نہیں تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کو اِس میچ میں فتح نصیب ہوئی ہے لیکن پاکستانی فیلڈرز نے بہت سے کیچ چھوڑے، جس پر اُنہیں تشویش بھی ہے۔ صرف دوسری اننگز ہی میں چھ کیچ چھوٹے۔ ایک کیچ خود محمد یوسف سے بھی چھُوٹا۔ اِس بارے میں اُن کا کہنا تھا کہ تیز ہوا کے باعث حرکت کرتی گیند اور سردی کے باعث کیچ پکڑنا مشکل بھی ہوتا ہے۔
پاکستان کی ہوم سیریز کے طور پر کھیلے جانے والی اِس سیریز کا پہلا ٹیسٹ ڈنیڈن میں کھیلا گیا تھا، جو نیوزی لینڈ نے بتیس رنز سے جیت لیا تھا۔ اب تیسرا، آخری اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ گیارہ دسمبر سے نیپیئر میں شروع ہو گا۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : شادی خان سیف