1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیراعظم کے خلاف ثبوت ناکافی، مزید تحقیقات کا حکم

20 اپریل 2017

پاکستانی سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے حوالے سے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ثبوت ناکافی ہیں اور انہیں ان کے عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2baHL
Bosnien-Herzegowina Pakistans Premierminister Nawaz Sharif
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Emric

پاناما کیس کا فیصلہ آنے کے بعد برسر اقتدار مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے وزیر اعظم نواز شریف کی فتح قرار دیا ہے جبکہ وزیراعظم کو ان کی پارٹی کے رہنماؤں کی طرف مبارکبادیں دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ایک ہفتے کے اندر اندر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم  (جوائنٹ انویسٹی گيشن ٹيم) تشکیل دی جائے، جو دو ماہ کے اندر اندر اپنی تحقیقات مکمل کرے گی۔ فیصلے کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گيشن ٹيم میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں آئی ایس آئی اور  ایم آئی کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔

 اس جے آئی ٹی کی یہ ذمہ داری بھی ہو گی کہ وہ اس بات کا پتہ چلائے کہ شریف خاندان نے پاکستان سے قطر پیسے کیسے منتقل کیے۔ فیصلے کے مطابق وزیراعظم اور ان کے دو بیٹوں سے بھی تحقیقات کی جائیں۔

Pakistan Polizisten vor Oberster Gerichtshof in Islamabad
یہ فیصلہ آنے سے پہلے پاکستان اور خاص طور پر اسلام آباد کی سکیورٹی سخت کر دی گئی تھیتصویر: Reuters/F. Mahmood

یہ فیصلہ آنے سے پہلے پاکستان اور خاص طور پر اسلام آباد کی سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔ کسی ممکنہ حملے یا پھر کسی گروپ کی جانب سے غیر متوقع احتجاج سے نمٹنے کے لیے ہائی کورٹ کے اردگرد پندرہ سو پولیس کمانڈوز تعینات کیے گئے تھے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے سنایا جانے والا فیصلہ پانچ سو چالیس صفحات پر مشتمل ہے۔ اسی وجہ سے فیصلے کی مکمل تفصیلات سامنے آنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔