1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

واٹسلاو ہاول کی آخری رسومات آج ادا کی جا رہی ہیں

23 دسمبر 2011

چیک جمہوریہ کے انقلابی رہنما واٹسلاو ہاول کی آخری رسومات آج ادا کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریباﹰ درجن بھر عالمی رہنما پراگ می موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/13YUW
عالمی رہنما ہاول کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پرتصویر: AP

واٹسلاو ہاول کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پراگ میں موجود رہنماؤں میں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور ان کے شوہر و سابق امریکی صدر بل کلنٹن بھی شامل ہیں۔

جمعے کی دوپہر انقلابی رہنما کی یاد میں ملک بھر میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ اس دوران ٹریفک بھی معطل رہی۔

واٹسلاو ہاول کی اہلیہ داگمار، ان کے خاندان کے دیگر افراد اور دوست بھی آخری رسومات میں شرکت کے لیے پراگ میں موجود ہیں۔

اس تقریب میں شریک سوگواروں کی مجموعی تعداد ایک ہزار ہے، جس کے آخر میں ان کا تابوت کیتھیڈرل کے گولڈن گیٹ سے ہوتے ہوئے پراگ کے Strasnice مرکز پہنچے گا، جہاں ان کی لاش کو جلایا جائے گا۔ اس موقع پر وہاں صرف ان کے خاندان کے افراد ہی موجود ہوں گے۔ بعدازاں ان کی راکھ کو شہر کے Vinohrady قبرستان میں ان کی پہلی بیوی اولگا کے پہلو میں دفن کی جائے گی۔ اولگا 1996ء میں انتقال کر گئی تھیں۔

ہاول کے موت کے بعد سے ہی چیک عوام پراگ میں تاریخی مقامات پر جمع ہو رہے ہیں، جہاں وہ انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے پھول چڑھا رہے ہیں اور شمعیں روشن کر رہے ہیں۔ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی ایسے ہی مناظر دیکھنے میں آ رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق 1938ء میں چیکو سلواکیہ کے پہلے صدر Tomas Garrigue کے انتقال کے بعد سے ایسے جذباتی مناظر دیکھنے میں نہیں آئے۔

وہ اتوار کو 75 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے 1989ء میں چیکوسلواکیہ میں پراَمن انقلابی تحریک کی قیادت کی تھی، جس کے نتیجے میں کئی دہائیوں پر مشتمل کمیونسٹ دَور کا خاتمہ ممکن ہوا تھا۔

انقلاب کے بعد ہاول چیکو سلواکیہ کے صدر بن گئے تھے بعدازاں انیس سو ترانوے میں اس ملک کی پر امن تقسیم کے بعد وہ چیک جمہوریہ کے صدر بنے۔ انہوں نے دوہزار تین میں یہ عہدہ چھوڑا تھا۔ وہ اتوار کی صبح ملک کے شمالی علاقے میں اپنے گھر پر انتقال کر گئے تھے۔ پچہتر سالہ ہاول انتہائی حَد تک تمباکو نوشی کے عادی بھی رہے تھے اور انہیں طویل عرصے سے سانس کا مسئلہ درپیش تھا۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد