1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیو یارک شہر تو تارکین وطن کی جائے پناہ ہے، میئر دے بلاسیو

17 نومبر 2016

امریکی شہر نیو یارک کے میئر بِل دے بلاسیو غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدری سے بچانے کے خواہش مند ہیں۔ دے بلاسیو کے مطابق انہوں نے اپنے اس منصوبے کے بارے میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Sp5Q
New York PK Bill de Blasio vor Trump Tower
تصویر: Getty Images/D. Angerer

نیو یارک کے میئر بِل دے بلاسیو نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ واضح کر دیا ہے کہ نیو یارک اور دیگر بہت سے امریکی شہر اپنی بھرپور کوششیں کریں گے کہ ان شہروں کے رہائشیوں کو تحفط فراہم کیا جائے اور کسی بھی خاندان کو ٹوٹنے نہ دیا جائے۔

اس ڈیموکریٹ سیاستدان نے صحافیوں کو یہ بات ریپبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ایک ملاقات کے بعد بتائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے غیر قانونی تارکین کو ملک بدر کرنے کے ارادوں کی وجہ سے اس شہر کے بہت سے باسی اُن کے صدر منتخب ہو جانے کے بعد سے خوف زدہ ہیں۔

دے بلاسیو نے لاس اینجلس، سان فرانسسکو، شکاگو، بوسٹن، فلاڈیلفیا اور واشنگٹن کے میئروں کے ساتھ مل کر  اپنے شہر کو تارکین وطن کی ’جائے پناہ‘ قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے بغیر قانونی دستاویزات کے شہر میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کی ملک بدری روکنے کے اپنے عزم کو بھی دہرایا۔

انہوں نے ایسے افراد کی قانونی حیثیت سے قطع نظر ان کی بنیادی سہولیات اور عوامی خدمات تک رسائی میں توسیع بھی کر دی ہے۔ اس حوالے سے بِل دے بلاسیو نے کہا کہ نیو یارک بنیادی طور پر تارکین وطن کا شہر ہے، جسے نسل در نسل تارکین وطن ہی نے آباد کیا۔

Grenzzaun Mexiko USA
تصویر: picture-alliance/ZumaPress/J. West

ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ بیس جنوری کو صدارتی عہدہ سنبھالتے ہی وہ تین ملین تک غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کر دیں گے۔ اس سے قبل وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکا میں رہائش پذیر تقریباً گیارہ ملین غیر قانونی افراد کو امریکا سے نکالنے کی بات کرتے رہے تھے۔ تاہم اب ان کے موقف میں معمولی سی تبدیلی آئی ہے اور گزشتہ اتوار کے روز انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کی توجہ اُن غیر قانونی تارکین وطن کو امریکا سے نکالنے پر مرکوز رہے گی، جو جرائم، مجرمانہ سرگرمیوں، منشیات کے کاروبار یا اسی طرح کی دیگر سرگرمیوں میں ملوث ہوں گے۔

بِل دے بلاسیو نے انتخابات سے قبل ٹرمپ کو ایک خطرناک اور ایک نااہل صدارتی امیدوار قرار دیا تھا جبکہ ٹرمپ بھی دے بلاسیو کو امریکا کا سب سے برا میئر قرار دیتے تھے۔ تاہم بدھ کی شب ہونے والی ملاقات کے حوالے سے دے بلاسیو نے کہا کہ ان کی اور ٹرمپ کی بات چیت انتہائی مثبت انداز میں ہوئی اور دونوں اس موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ عزت و احترام سے پیش آئے۔