1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نوبل انعام یافتہ فلسطینی صدر یاسر عرفات کی پانچویں برسی

11 نومبر 2009

نوبل امن انعام یافتہ فلسطینی صدر یاسر عرفات کے انتقال کو بدھ کے روز ٹھیک پانچ برس ہو گئے۔ لیکن فلسطینیوں کا اسرائیل کے ساتھ حتمی قیام امن آج بھی اتنا ہی دور نظر آتا ہے جتنا کہ یاسر عرفات کی زندگی کے آخری دنوں میں تھا۔

https://p.dw.com/p/KTcR
تصویر: AP

نوے کے عشرے کے وسط تک یاسر عرفات فلسطینی مزاحمتی تحریک الفتح کے سربراہ تھے۔ اس دوران انہوں نے تنظیم آزادی فلسطین کے چیئرمین کی حیثیت سے فلسطینوں کے حقوق کے لئے اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھی۔

اوسلو میں 90 کی دہائی میں فلسطینیوں کا اسرائیل کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے بعد مرحوم یاسر عرفات، مقتول اسرائیلی وزیراعظم رابین اورموجودہ اسرائیلی صدر شمعون پیری‍زکو، جو اس وقت وزیر خارجہ تھے، مشترکہ طور پر امن کے نوبل انعام کا حقدار ٹھہرایا گیا تھا۔

Yasser Arafat Mousoleum eingeweiht
یاسر عرفات کے مزار کا بیرونی احاطہتصویر: AP

اوسلو معاہدے کے بعد زیادہ دیر نہ لگی کہ اسرائیلی وزیراعظم رابین کو دائیں بازو کے ایک جنونی اسرائیلی شہری نے قتل کر دیا تھا۔ پھر بعد کے سالوں میں یاسر عرفات کی قیادت میں فلسطینی خود مختارانتظامیہ پر مالی بدعنوانی اور اقربا پروری کے الزامات بھی لگائے جاتے رہے۔ بین الاقوامی طور پر اس بارے میں شکوک کا اظہار بھی کیا جانے لگا تھا کہ آیا یاسر عرفات ہی فلسطینیوں کو ان کی عشروں سے تلاش کردہ ریاستی آزادی اور خود مختاری کی منزل دلوا سکتے تھے۔

یاسر عرفات کا انتقال پچھتر برس کی عمر میں ٹھیک پانچ سال پہلے گیارہ نومبر 2004 کے روز فرانس کے دارالحکومت پیرس کے ایک ہسپتال میں ایک قدرے نامعلوم بیماری کی وجہ سے ہوا تھا۔

Jassir Arafat
یاسر عرفات: فائل فوٹوتصویر: AP

یاسر عرفات کے انتقال کے بعد اوسلو مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے محمود عباس الفتح تحریک کے چیئر مین اور نئے فلسطینی صدر منتخب کئے گئے تھے جو ابھی تک اسرائیل سے فلسطینوں کا یہ حق تسلیم کروانے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام میں اب مزید تاخیر نہیں ہونا چاہیے۔

صدر محمود عباس اور ان کی فتح تحریک کو کافی عرصے سے داخلی طور پر فلسطینی تنظیم حماس کی سیاسی اور مسلح مزاحمت کا سامنا بھی ہے جو الفتح تحریک کے ساتھ اپنے اختلافات کے ابھی تک ختم نہ ہونے کی وجہ سے ان دنوں غزہ پٹی کے علاقے پر حکمرانی کر رہی ہے۔

آج بدھ کے روز یاسرعرفات کی پانچویں برسی کے موقع پر بہت سے عالمی رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کے خطے میں قیام امن کے لئے ان کے کردار کے حوالے سے مختلف بیانات بھی دئے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ