1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں 150 افراد ہلاک، بوکو حرام نے ذمہ داری قبول کر لی

6 نومبر 2011

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نائجیریا میں پر تشدد کارروائیوں میں کم ازکم 150 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسلامی تحریک بوکو حرام نے ان کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔

https://p.dw.com/p/135nH
تصویر: dapd

ابوجہ حکومت کے مطابق بم حملوں اور فائرنگ کی مختلف وارداتوں کے نتیجے میں 53 افراد مارے گئے ہیں۔ صدر گڈ لک جوناتھن نے تشدد کے ان واقعات کی کڑے لفظوں میں مذمت کی ہے۔ صدارتی دفتر سے جاری ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان لرزہ خیز حملوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں پانچ خودکش حملے بھی شامل تھے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی نے ایک حکومتی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیڑھ سو لاشوں کو سرد خانے منتقل کیا جا چکا ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے والے اس اہلکار نے کہا، ’لاشوں کو سرد خانے منتقل کرنے کے عمل میں میں خود شریک تھا۔ میں نے خود ڈیڑھ سو لاشوں کی گنتی کی ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی ہلاک شدگان کے لواحقین لاشیں لے گئے ہیں تاکہ ان کو دفن کیا جا سکے۔

NO FLASH Nigeria Anschlag von Boko Haram in Maiduguri
نائجیریا میں نا سلسلہ وار حملوں کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔تصویر: APImages

اے ایف پی کے نمائندے نے بھی 97 لاشوں کے سرد خانے میں موجود ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم ریڈ کراس کے مطابق بوکو حرام کی طرف سے کیے گئے سلسلہ وار حملوں کے نتیجے میں 63 افراد مارے گئے ہیں۔ دوسری طرف پولیس کے بقول ہلاک شدگان کی تعداد 53 ہے، جن میں گیارہ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ مقامی پولیس کے سربراہ سلیمان لاول نے بتایا، ’ہماری اطلاعات کے مطابق 53 افراد ہلاک ہوئے ہیں‘۔

بوکو حرام کے ترجمان عبدل کاکا نے ایک نامعلوم جگہ سے فون کر کے اے ایف پی کو بتایا، ’ہم بورنو اور داماتورہ میں کیے گئے ان حملوں کے ذمہ دار ہیں‘۔ اس نے مزید کہا کہ وہ اس طرح کے حملے اس وقت تک جاری رکھیں گے، جب تک حکومت ان کے ساتھیوں اور شہریوں سے کیا جانے والا امتیازی سلوک ختم نہیں کرتی۔

جمعہ کی رات کیے گئے ان سلسلہ وار حملوں میں پولیس اسٹیشنوں، فوجی اڈوں اور گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ بوکو حرام نامی اسلامی تحریک مغربی تعلیم اور معاشرت کے خلاف ہے۔ یہ شدت پسند گروپ حکومتی اہلکاروں کو نشانہ بناتا رہتا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں