1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے بحران کا حل یورپی یونین کی مشترکہ فوج، جرمن وزیر

شمشیر حیدر27 دسمبر 2015

جرمن وزیر خزانہ وولف گانگ شوئبلے کا کہنا ہے کہ مہاجرین کے بحران کے تناظر میں یورپی یونین کو مشترکہ دفاعی پالیسی اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ بلاک کی ايک مشترکہ فوج بنانے کی بھی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/1HUDS
Bundeswehr Flüchtlinge Organisation Essensausgabe
تصویر: picture-alliance/dpa/Gonzalesphoto/CITYPRESS24

خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق شوئبلے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔ جرمنی کے کثیر الاشاعتی روزنامے بلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن وزیر خزانہ نے کہا، ’’ہمیں یورپی یونین کے مشترکہ دفاعی منصوبوں پر زیادہ رقم خرچ کرنا ہو گی۔‘‘

شوئبلے کا یہ بھی کہنا تھا کہ اٹھائیس رکنی یورپی بلاک کو اپنی الگ الگ فوج پر خرچہ کرنے کی بجائے مشترکہ فوج بنانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا، ’’ہمارا مقصد ایک مشترکہ یورپی فوج کا قیام ہونا چاہیے۔ اٹھائیس ممالک اگر اپنی مشترکہ فوج پر مل کر خرچہ کریں تو ایسی فوج زیادہ موثر اور کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘

جرمن وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ تارکین وطن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جرمنی اور یورپ کو بحران زدہ علاقوں میں مزید فعال ہونے کی ضرورت ہے۔ شوئبلے کے مطابق، ’’جرمنی کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی خارجہ اور سلامتی کی پالیسی پر زیادہ توجہ دیں۔ یونین کو مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے بحران زدہ ممالک میں استحکام پیدا کرنے کے لیے مزید کوششیں اور وسائل صرف کرنا پڑیں گے۔‘‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ برسوں کے دوران شام اور عراق سمیت مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے شورش زدہ ممالک کی ترقی کے لیے زیادہ رقم فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

جرمنی نے حالیہ برسوں کے دوران ترقی پذیر ممالک کو فراہم کی جانے والی امداد میں کافی اضافہ کیا ہے لیکن جرمن وزیر خزانہ کے بقول یہ رقم ’’عالمی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ناکافی ہے۔‘‘

شوئبلے کا کہنا ہے کہ جرمنی کو ترقیاتی امداد کی مد میں دی جانے والی رقم کو بڑھا کر مجموعی قومی پیداوار کے صفر اعشاریہ سات فیصد تک لے آنا چاہیے۔ حالیہ برسوں میں جرمنی کی جانب سے ترقیاتی امداد کے لیے مجموعی قومی پیداوار کا صفر اشاریہ چار فیصد خرچ کیا جا رہا ہے۔

شوئبلے نے مشرقی یورپی ممالک اور یونان کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں شامل مشرقی یورپی ممالک کو بھی مہاجرین کے بحران کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

Archivbild Angela Merkel und Wolfgang Schäuble
وولف گانگ شوئبلے جرمنی کے وزیر خزانہ ہیں اور ان کا شمار انگیلا میرکل کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔تصویر: Getty Images/S. Gallup

انہوں نے یونان، ہنگری اور آسٹریا سمیت ان تمام ممالک پر شدید تنقید کی جو تارکین وطن کو رجسٹر کیے بغیر جرمنی اور مغربی یورپ کے دیگر ممالک کی جانب روانہ کر دیتے ہیں۔ شوئبلے کا کہنا ہے کہ یہ ممالک یورپی یونین کے مشترکہ ڈبلن معاہدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا، ’’اگلے برس کے حوالے سے میری پیشن گوئی یہ ہے کہ یورپ میں سیاسی بصیرت بڑھے گی اور یونین کے ممالک مل کر پناہ گزینوں کے بحران کا سامنا کریں گے۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید