1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی کے گڑھ گجرات میں راہل گاندھی پر حملہ

5 اگست 2017

بھارتی وزیر اعظم مودی کا گڑھ تصور کی جانے والی ریاست گجرات میں اپوزیشن رہنما راہل گاندھی کی کار پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے باعث ان کی گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ کانگریس نے اس کارروائی کی ذمہ داری مودی کے حامیوں پر عائد کی ہے۔

https://p.dw.com/p/2hjeP
Indien Politik Rahul Gandhi
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے حوالے سے پانچ اگست بروز ہفتہ بتایا ہے کہ اپوزیشن کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہل گاندھی جب سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی خاطر گجرات پہنچے تو مشتعل ہجوم نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس دوران ایک پتھر ان کی گاڑی کے شیشے پر لگا اور وہ ٹوٹ گیا۔ تاہم اس دوران راہل گاندھی محفوظ رہے۔

نریندر مودی کی پالیسیوں کا کڑا امتحان، اترپردیش کا الیکشن

راہول گاندھی کی انتخابی نشست پر معرکہ

’پارٹی جو بھی ذمہ داری سونپے گی، اسے نبھاؤں گا،‘ راہول گاندھی

مقامی میڈیا کے مطابق اس واقعے کے بعد پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس واقعے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں ناکامی کے بعد سنتالیس سالہ گاندھی اپنی پارٹی کی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش میں ہیں۔

گائے نے بھارتی معاشرے کو تقسیم کر دیا

سن دو ہزار چودہ کے الیکشن میں مودی کی سیاسی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کامیابی کے بعد کانگریس پارٹی متعدد ریاستی انتخابات میں بھی کوئی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکی ہے۔

قوم پرست سیاستدان مودی کی آبائی ریاست گجرات میں دسمبر میں الیکشن ہونا ہیں۔ عوامی جائزوں کے مطابق مودی کی سیاسی جماعت اس الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے حوالے سے فیورٹ قرار دی جا رہی ہے۔

اس تناطر میں کانگریس پارٹی وہاں اپنی عوامی حمایت میں اضافے کی کوشش میں ہے۔

کانگریس پارٹی نے راہل گاندھی پر ہوئے اس حملے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ بی جے پی کی طرف سے ’ایک منظم حملہ‘ تھا۔ کانگریس کے ایک ترجمان رندیپ سرجاولہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’ بی جے پی کو معلوم ہونا چاہیے کہ سچائی کو دبایا نہیں جا سکتا۔‘‘

اپوزیشن پارٹی کے ایک اور رہنما غلام نبی آزاد نے اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں بی جے پی کی طرف سے دانستہ طور پر کی گئی اس کارروائی کا مقصد دراصل  الیکشن سے قبل خوف کی ایک فضا قائم کرنا ہے۔ راہل گاندھی نے بھی اس واقعے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے کے بعد راہل گاندھی نے گجرات کے ضلع بانسکنتھا میں سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں بھی کیں۔ حالیہ مون سون سیزن کے باعث ہونے والی بارش اور سیلابوں کے باعث اس بھارتی علاقے میں دو سو افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔