1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی میں عمارت منہدم، قریب چالیس افراد ملبے تلے

عاطف توقیر اے ایف پی
31 اگست 2017

ممبئی میں منہدم ہو جانے والی عمارت کے ملبے تلے چالیس افراد کے دفن ہو جانے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ امدادی کارکنوں کی کوشش ہے کہ کسی طرح ملبے تک پھنسے ان افراد کی زندگی بچائی جا سکے۔

https://p.dw.com/p/2j8C0
Indien Bombai Einsturz eines Gebäudes
تصویر: Reuters/S. Andrade

منگل کے روز ایک سرکاری عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ عمارت منہدم ہو جانے کے واقعے میں ایک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

چار منزلہ یہ رہائشی عمارت، بھنڈی بازار نامی علاقے میں جمعرات کی صبح آٹھ بج کر چالیس منٹ پر منہدم ہو گئی تھی۔ اس کی وجہ ممبئی میں ہونے والی شدید بارشیں ہیں، جو متعدد افراد کی ہلاکت کا سبب بن چکی ہیں۔

بھارت کی نیشل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سات افراد کی لاشیں عمارت کے ملبے کے نیچے سے نکالی جا چکی ہے،  ’’چار افراد کو بچایا جا چکا ہے، مگر ہمارے خیال میں ابھی درجنوں افراد اس ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں جب کہ 43 رکنی امدادی ٹیم ان کو بچانے کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔‘‘

Indien Bombai Einsturz eines Gebäudes
عمارت کے ملبے تلے متعدد افراد دفن ہیںتصویر: Reuters/ANI

اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ آٹھ یا نو خاندان اس عمارت میں مقیم تھے۔ عمارت کا منہدم ہو جانا بھارت میں ایک عمومی بات ہے اور خصوصاﹰ مون سون کے موسم میں ایسے واقعات تواتر سے پیش آتے ہیں۔ منگل کے روز سے ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے شہر کا ایک بڑا علاقہ متاثر ہوا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ممبئی میں زمینوں کی قیمت میں بے تحاشا اضافے کی وجہ سے کم آمدنی والے لاکھوں افراد خستہ حال عمارتوں میں رہنے پر مجبور ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ایسے واقعات میں یہی افراد نشانہ بنتے ہیں۔

جولائی میں بھی شہر کے شمالی حصے میں ایک عمارت کے انہدام کے واقعے میں تین ماہ کے ایک بچے سمیت 17 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ سن 2013ء میں ممبئی ہی میں اس تناظر میں پیش آنے والا ایک بدترین واقعہ اس وقت پیش آیا تھا، جب ایک رہائشی عمارت کے انہدام کی وجہ سے 60 افراد مارے گئے تھے۔