1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر کے صدارتی انتخابات: ’السیسی کا ریفرنڈم‘

26 مارچ 2018

مصر میں آج صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ تاہم ان انتخابات کا نتیجہ موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی کے جیت کی صورت میں ہی نکلے گا۔ اس طرح السیسی دوسری مرتبہ چار سال کے لیے سربراہ مملکت بن جائیں گے۔

https://p.dw.com/p/2v1Hr
تصویر: Reuters/The Egyptian Presidency

مصر میں صدارتی انتخابی عمل آج چھبیس مارچ سے شروع ہو کر اٹھائیس مارچ تک جاری رہے گا۔ صدر عبد الفتاح السیسی کے مخالف صرف ایک ہی امیداور موسیٰ مصطفیٰ موسیٰ میدان میں ہیں۔ ان کا تعلق اعتدال پسند ’الغد‘ جماعت سے ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق موسیٰ مصطفیٰ بھی بظاہر السیسی کے ہی امیداور ہیں اور  وہ ان انتخابات میں صرف اسی لیے حصہ لے رہے ہیں تاکہ السیسی تنہا امیدوار نہ ہوں۔ تاہم ان انتخابات میں حصہ لینے کے دیگر خواہشمند یا تو حراست میں ہیں یا پھر انہیں ان کا فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔

Ägypten Präsidentschaftswahlen
تصویر: Getty Images/AFP/K. Desouki

 السیسی نے جولائی 2013ء میں مصر کے جمہوری طریقے سے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد اقتدار حاصل کیا تھا۔ السیسی اس وقت ملکی فوج کے سربراہ تھے اور انہیں مرسی نے ہی اس منصب پر فائز کیا تھا۔ 2014ء میں السیسی ستانوے فیصد ووٹ حاصل کر کے باقاعدہ مصر کے صدر بن گئے۔

مصر میں اہل ووٹرز کی تعداد تقریباً ساٹھ ملین ہے اور انتخابات کے لیے ملک بھر میں چودہ سو پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان انتخابات کے نتیجے سے زیادہ اہم بات اس میں ووٹنگ کا تناسب ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں السیسی پر الزام عائد کرتی ہیں کہ ان کا دور سابق صدر حسنی مبارک سے زیادہ جابرانہ ہو چکا ہے۔

مصری صدارتی انتخابات ’ گزشتہ سات برسوں کے اہم واقعات‘

مصری اليکشن، عبدالفتح السيسی بھاری اکثريت سے کامياب

دو برس میں تبدیلی لے آؤں گا، السیسی