1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر کی سکیورٹی فورسز نے ’غلطی سے‘ سیاحوں کو ہلاک کر دیا

شامل شمس14 ستمبر 2015

مصر کی پولیس اور افواج نے ملک کے مغربی صحرائی علاقے میں اسلامی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے دوران غلطی سے کم از کم بارہ بے گناہ افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GW8v
تصویر: picture-alliance/ABACAPRESS.COM

مصر کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے اتوار کے روز کی جانے والی اس کارروائی میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے افراد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس واقعے پر ملکی افواج اور پولیس پر زبردست تنقید کی جا رہی ہے اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اہل کار ’’دہشت گردوں کا پیچھا‘‘ کر رہے تھے اور اس دوران انہوں نے ’’غلطی سے‘‘ چار ایسے ٹرکوں کو نشانہ بنایا جن میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے سیاح موجود تھے۔

وزارت داخلہ نے ہلاک ہونے والوں کی تفصیلات پیش نہیں کیں تاہم بتایا ہے کہ اس واقعے میں بارہ میکسیکنز اور مصری شہری ہلاک اور دس افراد زخمی ہوئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا وہ ’’غیر ملکی سیاحوں‘‘ کے لیے ممنوع تھا۔

میسیکو کی وزارت خارجہ نے کم از کم دو شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ صدر اینریکے پینا نیاٹو نے سماجی رابطہ کاری کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک بیان میں کہا، ’’میکسیکو اپنے شہریوں کے خلاف اس اس واقعے کی مذمت کرتا ہے اور مصر کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس واقعے کی بھرپور تحقیقات کی جائیں۔‘‘

مصر میں میکسیکو کے سفیر نے دارالحکومت قاہرہ کے مغرب میں دار الفواد ہسپتال جا کر واقعے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔ اطلاعات کے مطابق ان افراد کی حالت مستحکم ہے۔

مصر کا مغربی صحرائی علاقہ سیاحوں کی پسندیدہ جگہوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ علاقہ قاہرہ کے مضافاتی علاقوں سے شروع ہوکر لیبیا کی سرحد تک پھیلا ہوا ہے۔

یہ واضح نہیں کہ جس علاقے میں یہ واقعہ رونما ہوا وہ صحرا کا کون سا حصہ تھا۔ یہ علاقہ اسلامی عسکریت پسندوں، بہ شمول ’’اسلامک اسٹیٹ‘‘ یا داعش کی پناہ گاہ بھی سمجھا جاتا ہے۔

داعش نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کے روز اس نے مصری سکیورٹی فورسز کے ایک آپریشن کی مغربی صحرا میں مزاحمت کی، تاہم اس تنظیم نے اس بارے میں مزید تفصیلات پیش نہیں کیں۔

سن دو ہزار تیرہ میں فوج کی جانب سے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے مصر میں اسلام پسندوں کی کارروائیاں اور مظاہرے جاری ہیں۔ اس صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے داعش اور اس سے منسلک گروہ بھی مصر میں فعال ہو گئے ہیں۔ داعش پہلے ہی عراق اور شام میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور وہاں کئی علاقوں پر اس کا قبضہ ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید