1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصری فوجیوں پر کاربم حملہ، 26 ہلاک، چالیس زخمی

عابد حسین
7 جولائی 2017

مصر کی فوج نے بتایا ہے کہ ایک خودکُش کار بم حملے میں اُس کے چھبیس فوجی مارے گئے ہیں۔ یہ حملہ جزیرنما سینائی میں واقع ایک گاؤں میں قائم چیک پوسٹ پر کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2g8gq
Kairo Anschlag 25.06.2014
تصویر: picture-alliance/dpa

مصری سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ آج جمعہ سات جولائی کو جزیرہ نما سینائی میں واقع ایک چیک پوسٹ پر خودکش کار بم حملے میں چالیس سے زائد فوجی شدید زخمی بھی ہیں اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ اس حملے میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد دس سے بڑھ کر 26 تک پہنچ گئی ہے۔  مصری ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں فوج کی اسپیشل سروسز کے کرنل احمد المنسی بھی شامل ہیں۔

یہ خودکش کار بم حملہ فلسطینی علاقے غزہ میں کھلنے والے سرحدی راستے الرفاح کراسنگ کے قریب واقع ایک گاؤں البرث میں قائم چیک پوسٹ پر کیا گیا۔ البرث کا گاؤں سینائی کے صحرائی علاقے میں ہے۔

Ägypten baut a der Grenze zu Gaza
حودکش کار بم حملہ الرفح کراسنگ کے قریب واقع ایک گاؤں میں قائم چیک پوسٹ پر کیا گیاتصویر: Reuters/I. Abu Mustafa

اس کار بم حملے کے بعد نقاب پوش مسلح انتہا پسندوں نے مصری فوجیوں پر فائرنگ بھی کی۔ فوج نے چالیس حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس جھڑپ میں مصری فوج کے اپاچی ہیلی کاپٹر نے بھی نقاب پوش مسلح حملہ آوروں پر گولیاں برسائیں۔

 کسی گروپ نے ابھی تک اِس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔  ماضی میں جزیرہ نما سینائی میں ایسے حملوں کی ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے ساتھ وابستگی رکھنے والا ایک انتہا پسند گروپ کرتا رہا ہے۔ مصری خفیہ اداروں کو یقین ہے کہ اس حملے کے پس پردہ بھی یہی گروپ ہے۔

پچھلے کچھ عرصے کے دوران جزیرہ نما سینائی میں متحرک جہادی مختلف حملوں میں سینکڑوں فوجی ہلاک کر چکے ہیں۔ داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ نے قبطی مسیحیوں پر بھی حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔