1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشکل ضرور مگر نا ممکن نہیں

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی، ادارت: امجد علی 26 ستمبر 2009

راوندرا گجولا کا تعلق بنیادی طور پرجنوبی بھارت سے ہے اور وہ سوشل ڈيموکريٹک پارٹی ايس پی ڈی کے اميدوار ہيں۔ وہ اس علاقے ميں بہت مقبول ہيں۔ سن1993ء ميں وہ شہر آلٹ لانڈس برگ کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/JpTO
راوندرا گجولا´ اپنی انتخابی مہم کے دورانتصویر: dpa

جرمنی کے مشرقی حصے کا صوبہ برانڈن برگ غير ملکيوں کے لئے ايک نو گو ايريا کہلاتا ہے جہاں نئے نازيوں کا زور ہے اور يہ مسلسل غير ملکيوں پر حملے کرتے رہتے ہيں۔ ليکن دلچسپ بات يہ ہے کہ عين اسی صوبے ميں جنوبی بھارت کے ايک تارک وطن ايک چھوٹے شہرکے میئر ہيں اور وہ يہاں سے وفاقی پارليمنٹ کی نشست کے لئے بھی انتخاب لڑ رہے ہيں۔

جرمنی کے صوبے برانڈن برگ کے انتخابی حلقے بارنيم سے وفاقی پارليمنٹ کی نشست کے لئے انتخابات ميں حصہ لينے والے راوندرا گجولا کا تعلق بنیادی طور پر جنوبی بھارت سے ہے اور وہ سوشل ڈيموکريٹک پارٹی ايس پی ڈی کے اميدوار ہيں۔ وہ اس علاقے ميں بہت مقبول ہيں۔ سن1993ء ميں وہ شہر آلٹ لانڈس برگ کے میئر منتخب ہوئے تھے۔ پانچ سال بعد انہيں بياسی فيصد ووٹوں سے دوبارہ ميئر منتخب کيا گيا۔ اس وقت وہ برانڈن برگ کی صوبائی اسمبلی کے رکن ہيں اور ايس پی ڈی ميں شامل ہيں۔

اب وہ براہ راست وفاقی اسمبلی ميں نشست حاصل کرنے کے اميدوار ہيں اور وہ بھی برانڈن برگ جيسے صوبے ميں، جہاں بہت کم غير ملکی رہتے ہيں۔ گجولا کے انتخابی حلقے ميں اشٹراؤس برگ بھی شامل ہے، جہاں نیو نازی کئی بار غير ملکيوں پر حملے کرچکے ہيں۔ حال ہی ميں وہاں ايک ہجوم نے کھلم کھلا گجولا کے انتخابی پوسٹرزکو آگ لگا دی۔ تاہم گجولا کا کہنا ہے کہ برانڈن برگ کو غيرملکيوں کے لئے نو گو ايريا قرار دينا انصاف کی بات نہيں ہے۔

" برانڈن برگ صوبے ميں صورتحال کچھ تبديل ہوچکی ہے۔ دس پندرہ سال پہلے کہا جاتا تھا کہ گہری رنگت والے کسی غيرملکی کو برانڈن برگ نہيں جانا چاہئيے۔ ميرے نزديک اب يہ صورتحال نہيں ہے۔ مثال کے طور پر ہم دس سال کے بعد اس بار کے انتخابات ميں دائيں بازو کی انتہا پسند جماعت ڈی وی يو کو صوبائی اسمبلی سے باہر نکالنے ميں کامياب ہوسکتے ہيں کيونکہ وہ کم ازکم مطلوبہ پانچ فيصد ووٹوں کی شرط پوری نہیں کرسکے گی۔ اس کے علاوہ ہم نے’’روادار برانڈن برگ‘‘ جيسے منصوبے شروع کئے ہيں۔ اس طرح ہم شہريوں اور طلبا کو دوبارہ يہ احساس دلا رہے ہيں کہ دائيں بازو کی انتہا پسندی کا مسئلہ درپيش ہے اور ہميں اس کے مقابلے کے لئے کچھ کرنا ہوگا۔"

Neo-Nazi Demonstration in Leipzig
نیونازی مظاہرہ کرتے ہوئےتصویر: AP

گجولا سن1973ء ميں، اس وقت کے کميونسٹ مشرقی جرمنی ميں طب کے طالبعلم کی حيثيت سے آئے تھے۔ کئی سال سے شہر آلٹ لانڈس برگ ميں ان کی پريکٹس ہے۔ تاہم ان کی انتخاباتی مہم کی مددگارارس شنائڈر کا کہنا ہے کہ انہيں اب بھی بديسی سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برانڈن برگ کے لوگ محتاط ہيں اور وہ اجنبيوں سے ربط ضبط سے کچھ خائف رہتے ہيں مگر جب وہ کسی کو جان ليتے ہيں تو پھر اسے دل ميں جگہ ديتے ہيں۔ اس لئے مسٹر گجولا کے انتخابات ميں کامياب ہونے کےامکانات روشن ہيں۔

تاہم اگر ايسا نہ بھی ہوا تو اس کی وجہ راوندرا گجولا کی انتخابی مہم نہيں ہوگی۔ برانڈن برگ سے برلن تک جگہ جگہ ان کی تصاوير والے انتخابی پمفلٹ نظر آتے ہيں اور وہ اپنے انتخابی حلقے ميں بہت سرگرم ہيں۔

گجولا خود کو يہاں اجنبی نہيں سمجھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بھارتی تشخص اور پہچان کو کبھی نہيں چھوڑيں گے ليکن ان تمام برسوں کے بعد وہ خود کو جرمن محسوس کرتے ہيں۔

" برانڈن برگ ميں لمبے عرصے تک رہنے کے بعد يہاں سياست کرنا مشکل نہيں ہے کيونکہ سياست روز مرہ زندگی کا حصہ ہے۔ اگر کوئی برابر کے حقوق اور ان کے ساتھ ساتھ يکساں ذمے داريوں کوبھی قبول کرتا ہے تويہ بھی سياست کا حصہ ہے اور اس لحاظ سے ميں کسی اور جگہ کے مقابلے ميں يہاں سياست کو زيادہ دشوار نہيں سمجھتا۔"