1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرق وُسطیٰ سے امریکا جانے والی پروازوں پر نئی پابندی متوقع

21 مارچ 2017

امریکا مشرقِ وُسطیٰ کے تقریباً ایک درجن ممالک سے امریکا جانے والی پروازوں پر دستی سامان میں ایک عام موبائل فون سے بڑے الیکٹرانک آلات مثلاً ٹیبلٹ، لیپ ٹاپ یا کیمرہ وغیرہ ساتھ لے جانے پر غالباً پابندی عائد کرنے والا ہے۔

https://p.dw.com/p/2Zca2
Gatwick Flughafen
تصویر: Getty Images/J. Mansfield

یہ بات عرب دُنیا کی دو فضائی کمپنیوں اور میڈیا رپورٹوں کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مشرق وُسطیٰ کے علاوہ افریقہ کے شمالی ممالک سے امریکا جانے والی پروازوں پر بھی ایسی ہی پابندی لگنے کا امکان ہے۔ سعودی ایئر لائنز اور رائل جورڈینیئن ایئرلائن کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کی جانے والی خبریں بعد میں ہٹا دی گئی تھیں، جس کے بعد یہ سننے میں آیا کہ غالباً  ان پابندیوں کے حوالے سے اطلاعات وقت سے پہلے منظرِ عام پر آ گئی تھیں۔ امریکی حکام نے ان رپورٹوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے مناسب وقت پر ضروری تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

تاہم ایک امریکی اہلکار نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی ہفتے قبل کسی ممکنہ دہشت گردانہ حملے کی اطلاعات ملنے کے بعد سے امریکی حکومت ان تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ اس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس ضابطے کے زد میں مشرق وُسطیٰ اور شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والے آٹھ ممالک کے 10 ایئرپورٹس سے سفر کرنے والے مسافر آئیں گے۔ اس فہرست میں سعودی عرب اور اُردن کے ایئرپورٹ بھی شامل ہیں۔ ان دو ممالک کے علاوہ ابھی تک کسی اور ملک کا نام منظر عام پر نہیں آیا۔ تاہم اطلاعات کے مطابق کوئی امریکی ایئرلائن اس متوقع پابندی کی زد میں نہیں آئے گی۔

Symbolbild Afrikaner Flughafen Sicherheit
اس پابندی کے بعد مسافروں کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ کمپیوٹر یا اپنے کیمرے وغیرہ اُس سامان میں رکھیں جو ایئرلائن کو جمع کرا دیا جاتا ہےتصویر: AP

اسکائی نیوز کے مطابق امریکا کے بعد برطانیہ کی طرف سے بھی مشرق وُسطیٰ کے بعض ممالک سے پرواز کرنے والے مسافروں پر یہ پابندی جلد متوقع ہے کہ وہ جہاز پر لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک اشیاء ساتھ نہیں لا سکتے۔ اسکائی نیوز کے مطابق برطانیہ کی طرف سے اس پابندی کی تفصیلات آج منگل کو دیر گئے سامنے آ سکتی ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اس پابندی کے بعد مسافروں کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ کمپیوٹر یا اپنے کیمرے وغیرہ اُس سامان میں رکھیں جو ایئرلائن کو جمع کرا دیا جاتا ہے۔ بعض مبصرین کے مطابق اس طرح مسافروں کے قیمتی سامان کی چوری کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایسے ہی واقعات برطانیہ میں اُس وقت دیکھے گئے تھے جبکہ وہاں  2006ء میں اسی طرح کی پابندی لگائی گئی تھی۔