1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مشرقِ وُسطےٰ ایک نئی جنگ کے دہانے پر

13 جولائی 2006

لبنان میں دارالحکومت بیروت کے ہوائی اڈے سمیت مختلف اہداف پر شدید اسرائیلی حملوں کے بعد مشرقِ وُسطےٰ میں ایک نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اسرائیل نے شیعہ حزب اللہ ملیشیا کو مستقل طور پر جنوبی لبنان سے نکال باہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور لبنان کا باقی دُنیا سے رابطہ تقریباً مکمل طور پر کاٹ دیا ہے۔ اِن حملوں میں کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/DYKo
تصویر: AP

اسرائیلی وزیرِ دفاع Amir Perez نے کہا، اُن کا ملک حزب اللہ کو پھر سے اپنے ٹھکانوں پر واپس جانے کی اجازت نہیں دے گا۔ چیف آف جنرل سٹاف Dan Haluz نے کہا کہ لبنان میں اسرائیلی فوجی پیشقدمی کےلئے وقت کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی۔

تازہ اعدادوشمار کےمطابق کم از کم 52 افراد ہلاک ہو گئے۔ شمالی اسرائیلی علاقوں پر حزب اللہ کی طرف سے فائر کئے گئے راکٹوں کی زد میں آ کر کم از کم ایک اسرائیلی خاتون ماری گئی۔

واضح رہے کہ حزب اللہ نے دو اسرائیلی فوجیوں کو اغوا کر لیا تھا۔ حکومتِ لبنان نے فوری فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ لبنان کے تینوں ہوائی اڈوں کو نقصان پہنچا ہے اور اُنہیں بند کیا جانا پڑا ہے۔

یورپی یونین نے لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائی کو حد سے متجاوز قرار دیتے ہوئے ہدفِ تنقید بنایا ہے۔ ایک بیان میں یونین کے صدر ملک فن لینڈ نے کہا، یورپی یونین کو بے گناہ شہریوں کی ہلاکت اور غیر فوجی تنصیبات کی تباہی پر افسوس ہے۔ اِسی طرح لبنان کی فضائی اور بحری ناکہ بندی کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا۔

یورپی یونین نے مشرقِ وُسطےٰ کے تنازعے کے فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر پُر تشدد کارروائیاں روک دیں۔ یورپی یونین کی ایک ترجمان نے کہا کہ مزید بے گناہ شہری ہلاک نہیں ہو نے چاہییں۔ ترجمان نے کہا کہ یونین کے وزرائے خارجہ آئندہ پیر کو اپنے اجلاس میں اِس خطے کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

اِدھر اقوامِ متحدہ کا ادارہ بھی تنازعے کی شدت کو کم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ سیکریٹری جنرل کوفی عنان اِسی ہفتے سرکردہ ایلچی خطے میں بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ترقیاتی امور کی وفاقی جرمن وزیر ہائیڈے ماری وچورک سوئیل نے ایک بین الاقوامی مشرقِ وُسطےٰ کانفرنس بلائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی لبنان اور غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی حملوں کو فرانس اور روس نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جہاں اِن دونوں ممالک نے اسرائیلی ردعمل کو غیر موزوں اور حد سے زیادہ قرار دیا وہاں امریکہ نے اسرائیل کے اپنا دفاع کرنے کے حق پر زور دیا تاہم خبردار کیا کہ حکومتِ لبنان کو کمزور نہیں کیا جانا چاہیے۔