1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محمود احمدی نژاد کی ناقابل شکست برتری

کشور مصطفیٰ / ادارت: عابد حسین13 جون 2009

ایران میں جمعہ کے روز ہونے والے صدارتی الیکشن میں موجودہ صدر محمود احمدی نژاد کے کامیاب ہونے کی خبر اِس مناسبت سے جاری کردی گئی ہے کہ اُن کو اپنے قریب ترین حریف پر ناقابلِ شکست برتری حاصل ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/I8Xm
ایرانی صدر،احمدی نژاد اپنا ووٹ ڈالتے وقتتصویر: AP

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد دوبارہ بحیثیت صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ تہران کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز جزوی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ حلقوں میں الٹرا قدامت پسند لیڈر مانے جانے والے محمود احمدی نژاد نے بھاری اکثریت سے جیت حاصل کی ہے۔ وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق احمدی نژاد کو 65 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ انکے مد مقابل اور اصلاحات پسند لیڈر میر حسین موسوی نے 31 فیصد وؤٹ حاصل کئے ہیں۔ خیال رہے کہ ایران میں حق رائے دہی 46 ملین افراد کو حاصل ہے۔ موسوی نے ووٹنگ کے مکمل اختتام سے پہلے ہی الیکشن میں دھاندلی اور اپنی جیت کا اعلان کیا تھا۔

Iran Großbritannien Streit um Fernsehansprache von Ahmadinedschad
احمدی نژاد کا کلوز اپتصویر: AP

سرکاری اطلاعات کے مطابق وؤٹوں کی گنتی مکمل ہونے سے پہلے ہی احمدی نژاد 18 ملین سے زائد ووٹ کی اکثریت سے سب امید واروں پر لیڈ حاصل کئے ہوئے ہیں۔ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں اتنی بڑی سبقت حاصل ہونا غیر معمولی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔

میر حسین موسوی کے علاوہ دیگر دو صدارتی امیدوار مہدی کاروبی اور محسن رضوی کو حیران کن شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ انہیں بمشکل دو فیصد سے زائد وؤٹ ملے۔

تہران کی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق ایران کے ووٹ دینے کے حقدار 46 ملین شہریوں میں سے اس بار کے صدارتی انتخابات میں 33 ملین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ وؤٹروں کی بڑی تعداد کے سبب پولنگ اسٹیشنوں میں وؤٹ ڈالنے کے اوقات میں متعدد بار توسیع کی گئی۔

تہران کی سڑکوںپراحمدی نژاد کے حامی گلیوں پر سڑکوں پراپنے لیڈر کے حق میں نعرہ بازی کر رہے ہیں۔ اُن کے الیکشن آفس میں جشن کا سماں ہے۔