1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائیکل جیکسن کی آخری رسومات کی ادائیگی

4 ستمبر 2009

امریکی پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں۔ ان کی تدفین جمعرات کی شام لاس اینجیلیس میں ہو رہی ہے۔جیکسن کی تدفین ان کی اچانک موت کی درست وجہ کے تعین کی طویل کوششوں کے بعد عمل میں لائی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/JOla
تصویر: ap

پچاس سالہ جیکسن کی تدفین کہاں ہونی چاہئے، اس بارے میں ان کے خاندان میں بھی بحث رہی ہے۔ جیکسن کی تدفین ان کی وفات سے دو ماہ سے بھی زائد عرصے بعد ہورہی ہے۔

تدفین کے موقع پر صرف ان کے اہل خانہ اور قریبی دوست ہی شریک ہورہے ہیں۔ جیکسن کو 'فارسٹ لان میموریل پارک' میں دفن کیا جا رہا ہے، جو ہالی وُڈ کے بیشتر مرحوم فنکاروں کی آخری آرام گاہ بھی ہے۔ ہمفرے بوگارٹ، جیمز اسٹیورٹ، اسپینسر ٹریسی اور والٹ ڈزنی بھی ان میں شامل ہیں۔

- Michael Jackson Trauerfeier Flash-Galerie
مائیکل جیکسن کی بہن ان کے بچوں کے ساتھتصویر: AP

مائیکل جیکسن کی تدفین کی تقریب پینتالیس منٹ جاری رہے گی۔ 'وی لَو یو ڈیڈی، وی مس یو' یہ وہ پیغام ہے جو ان کے بچّوں، بارہ سالہ پرنس مائیکل، گیارہ سالہ پیرس اور سات سالہ پرنس مائیکل دوم نے جیکسن کے تابوت میں چھوڑیں گے۔

ان کی تدفین کے موقع پر شریک سوگواروں میں ڈیانا روز اور برُوک شیلڈز بھی شامل ہیں۔

جیکسن کی موت کے بعد ان کی میموریل سروس لاس اینجیلس میں ہی اسٹیپلز سینٹر میں بیس جولائی کو منعقد کی گئی تھی، جس میں ان کے پرستاروں اور مداحوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی تھی۔

اس تقریب کو دُنیا بھر میں ایک ارب ناظرین نے براہ راست دیکھا تاہم لاس انجیلس میں ان کی تدفین کی تقریب قدرے نجی نوعیت کی رہی۔

اسی تناظر میں پولیس نے جیکسن کے پرستاروں پر زور دیا ہے کہ وہ تدفین کے مقام سے دُور رہیں۔ قبرستان کے اِرد گِرد سخت سیکیورٹی ہے اور کسی کو اس کے مرکزی دروازے تک جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

- Michael Jackson Trauerfeier Flash-Galerie
مائیکل جیکسن کے خاندان کے افراد میموریل سروس میں شریک ہیںتصویر: AP

مائیکل جیکسن نے دنیائے موسیقی پر ایک طویل عرصے تک حکومت کی اور دُنیا بھر میں اس شعبے سے وابستہ افراد نے ان کی موت کو موسیقی کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ وہ موسیقی کی دُنیا میں ایک ایسا خلا چھوڑ گئے، جو شاید کبھی بھی پُر نہ ہوگا۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: گوہر نذیر گیلانی