1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں یورپی یونین کے نمائندہ دفتر کا افتتاح

12 نومبر 2011

لیبیا کی نئی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کے سلسلے میں یورپی یونین نے طرابلس میں اپنے نمائندہ دفتر کا افتتاح کر دیا ہے۔ یورپی یونین نے لیبیا کو ہر ممکن مدد کی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے۔

https://p.dw.com/p/139gQ
تصویر: dapd

27 ملکی یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے آج طرابلس میں لیبیا کی عبوری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے قانون کی بالادستی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے محافظ ’نئے لیبیا‘ کی تعمیر کے لیے یورپ کی معاونت کا عزم دہرایا۔ کیتھرین ایشٹن کے اس دورے کا پہلے سے اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

یورپی یونین کی یہ اعلیٰ سفارتکار لیبیا روانگی سے قبل کہہ چکی ہیں کہ لیبیا میں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کی معاونت کی جائے گی، جو اس شمالی افریقی ملک کے مستقبل کے معمار ہیں۔ برسلز سے جاری کردہ ان کے بیان کے مطابق، ’’طرابلس میں یورپی یونین کے ہمہ جہت نمائندہ دفتر کا افتتاح سیاسی تبدیلی کے موجودہ دور میں اور طویل مدت کے لیے لیبیا کی عوام کے ساتھ ہمارے قریبی رابطوں کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔‘‘

Flash-Galerie Libyen nach dem Tod Gadhafis
لیبیا میں طویل شورش سے ملک کا بیشتر حصہ بری طرح متاثر ہوا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

لیبیا کے عبوری وزیر اعظم عبد الرحیم الکیب کے پاس 23 نومبر تک کابینہ تشکیل دینے کا وقت ہے۔ وزیر اعظم عبد الرحیم ایک سابقہ انٹریو میں کہہ چکے ہیں کہ وہ قذافی دور کے کسی بھی شخص کو حکومت میں شامل نہیں کریں گے۔ لیبیا میں عبوری حکومت کے وزیر اعظم نے عوام کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ ان کے ساتھ نیک نیتی سے پیش آئیں گے مگر عوام ان سے معجزات کی توقع نہ کریں۔

کیتھرین ایشٹن ایسے وقت میں لیبیا کا دورہ کر رہی ہیں جب یورپی یونین کے صدر دفتر میں لیبیا کے مستقبل سے متعلق ایک اہم اجلاس کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ برسلز میں طے شدہ اس اجلاس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ ان امکانات کا جائزہ لیں گے، جن کی مدد سے لیبیا کو کئی ماہ کی خانہ جنگی کے نقصانات سے بحالی کے راہ پر ڈالا جا سکے۔ لیبیا میں بحران کے آغاز سے اب تک یورپی یونین انسانیت کی بنیاد پر امداد کی مد میں 155 ملین یورو فراہم کر چکا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں