1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لنڈا گروو کی ہلاکت، مکمل تحقیقات کا حکم

12 اکتوبر 2010

افغانستان میں یرغمالی بنائی گئی برطانوی خاتون امدادی کارکن کی ہلاکت کے بارے میں نئے انکشاف کے بعد اس حوالے سے مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Pc7i
برطانوی امدادی کارکن لنڈا گرووتصویر: AP

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نےامکان ظاہر کیا ہے کہ افغانستان میں یرغمالی بنائی گئی برطانوی امدادی کارکن شاید بازیابی آپریشن کےدوران امریکی فوجی دستوں کی طرف سے پھینکے گئے گرینیڈ کے نتیجے میں ہلاک ہوئی ہوں۔ اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ بازیابی آپریشن کے دوران لنڈا گروو کو اس کے اغوا کار طالبان باغیوں نے ہلاک کر دیا تھا۔

36 سالہ لنڈا گروو کو چھبیس ستمبر کو مشرقی افغانستان سے اغوا کیا گیا تھا جبکہ جمعہ کو اسے بازیاب کروانے کے لئے امریکی فوجیوں نے ایک خفیہ آپریشن کیا، جس کے دوران وہ ہلاک ہو گئیں۔ اس وقت بتایا گیا تھا کہ لنڈا کی ہلاکت اغوا کاروں کے خود کش حملے کے نتیجے میں ہوئی تھی۔

افغانستان میں تعینات غیرملکی افواج کے کمانڈرجنرل ڈیوڈ پیٹریاس کی طرف سے لنڈا گروو کے موت سے جڑے اس نئے انکشاف کے بعد اب ان کے قتل کے بارے میں مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ پیٹریاس کے مطابق،’ لنڈا کی ہلاکت اس گرینیڈ کے نتیجے میں ہونے کا امکان ہے، جو امریکی ٹاسک فورس نے اس کو آزاد کروانے کے لئے پھینکا تھا، تاہم یہ بات یقینی نہیں ہے‘۔

Großbritannien Wahlen David Cameron Konservative
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرونتصویر: AP

پیرکو کیمرون نے لنڈا کی بازیابی کے لئے ترتیب دئے گئے خفیہ مشن کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ لنڈا ’ایک بہت بڑے خطرے‘ میں تھیں، اس لئے یہ آپریشن ناگزیر تھا۔ برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ نے پارلیمان کو مطلع کیا کہ انہوں نے اس آپریشن کی اجازت دی تھی کیونکہ اس بات کا خدشہ تھا کہ اغوا کار اسے پاکستانی طالبان کے حوالے کر سکتے تھے، جہاں سے انہیں بازیاب کروانا انتہائی دشوار ہو جاتا۔ دوسری طرف مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ آندرس فوگ راسموسن کہا ہے کہ وہ بھی اس ہلاکت کے اصل حقائق جاننا چاہتے ہیں۔

لنڈا گروو جلال آباد میں یو ایس ایڈ کی تعمیر نو کے ایک منصوبے کی نگرانی کر رہی تھیں۔ انہیں ان کے تین مقامی ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان سے ملحقہ افغان سرحد سے اغوا کیا گیا تھا، جس کے کچھ دنوں بعد ان کے ساتھیوں کو آزاد کر دیا گیا تھا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی