1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لفتھانزا کے پائلٹس ہڑتال پر، پروازیں زمین پر

22 فروری 2010

جرمن ایئرلائن لفتھانزا کے پائلٹس نے اپنی احتجاجی ہڑتال شروع کر دی ہے۔ جرمنی میں کسی ایئرلائن کی تاریخ میں یہ اب تک کی سب سے بڑی ہڑتال ہے، جس میں چار ہزار پائلٹ چار دن کے لئے ہڑتال پر چلے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/M7Ph
لفتھانزا یورپ کی سب سے بڑی ایئرلائن ہےتصویر: dpa

پائلٹس ملازمت کے تحفظ اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ احتجاجی ہڑتال سے پریشان لفتھانزا ایئر لائن انتظامیہ نے اپنی تین ہزار پروازیں منسوخ کرتے ہوئے دیگر بین الاقوامی اور علاقائی پروازوں میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ہڑتال کے آغاز پر لفتھانزا ایئرلائن کی ایک ترجمان شٹیفانی شٹوٹس نے مسافروں کو پہنچنے والی تکلیف پر سخت افسوس کا اظہار کیا۔

50 Jahre Lufthansa: Kapitänin Anke Harst
پائلٹ تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیںتصویر: AP

ایئرلائن نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہڑتال شروع ہونے کے آخری لمحات تک ’کوک پِٹ پائلٹس ایسوسی ایشن‘ کو غیر مشروط مذاکرات کی پیش کی تھی، جو مسترد کر دی گئی۔

برلن حکومت نے ایئرلائن انتظامیہ اور پائلٹس یونین کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے کہا تھا۔ دونوں جانب سے بات چیت شروع کرنے پر رضامندی بھی ظاہر کر دی گئی تھی تاہم اب فریقین مذاکرات کی میز پر نہ لوٹنے کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔

پائلٹس یونین کے ترجمان یوئرش ہانڈویرگ نے الزام عائد کیا ہےکہ لفتھانزا انتظامیہ پائلٹس سے افہام و تفہیم کے بجائے مڈبھیڑ پر تیار نظر آتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ انتظامیہ مذاکرات پر تیار نہیں لیکن کھل کر ایسا کہتی بھی نہیں۔ ہانڈویرگ نے کہا کہ ایئرلائن کی جانب سے کوئی پیش کش غیرمشروط نہیں۔

جرمن وزیر مواصلات پیٹر رامساؤیر نے ہڑتال کو تباہ کن قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے منفی اثرات محض فضائی صنعت پر ہی نہیں پڑیں گے۔

قبل ازیں لفتھانزا نے ایک اعلامیے میں مذاکرات شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔کمپنی نے کہا کہ پائلٹ اپنے ’’ناقابل عمل اور غیرقانونی مطالبے‘‘ واپس لے لیں تو سمجھوتہ جلد ہو سکتا ہے۔

لفتھانزا کے بورڈ ممبر شٹیفان لاؤر نے جرمن اخبار ’فرینکفرٹ الگیمائنے زونٹاگس سائٹنگ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ پائلٹ مذاکرات کی میز پر واپس آئیں تو کمپنی چار ہزار سے زائد پائلٹس کو دو سال کے لئے ملازمت کی ضمانت دے سکتی ہے۔

لفتھانزا اندرون اور بیرون ملک یومیہ اٹھارہ سو پروازوں کا اہتمام کرتی ہے۔ محتاط اندازوں کے مطابق ہڑتال سے اسے یومیہ 25 ملین یورو کا نقصان پہنچے گا۔ لفتھانزا یورپ کی سب سے بڑی فضائی کمپنی ہے۔

Deutschland Kabinett Peter Ramsauer CSU Verkehrsminister
جرمن وزیر مواصلات پیٹر رامساؤیرتصویر: AP

اس ہڑتال میں لفتھانزا، ’لفتھانزا کارگو‘ اور اس کی کم بجٹ کی ذیلی ایئرلائن ’جرمن ونگز‘ کے پائلٹس حصہ لے رہے ہیں۔ اس حوالے سے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق اب وہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے قبل کام پر نہیں لوٹیں گے۔

’کوک پِٹ یونین‘ نے کہا ہے کہ ایئرلائن کا غیرملکی پائلٹس پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے، جو کم تنخواہوں پر کام کرنے کو تیار ہیں۔

لفتھانزا نے ہڑتال کے دنوں میں اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو متبادل کے طور پر ٹرین کے ذریعے سفر کرنے کی پیش کش کی ہے۔ ایئرلائن کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر سفر کرنے والوں کے لئے انتظامات دیگر فضائی کمپنیوں کے ذریعے کروانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ لفتھانزا نے ہڑتال کے باعث متاثرہ پروازوں کی فہرست اپنی ویب سائٹ پر جاری کی ہے۔

رپورٹ: ندیم گل

ادارت: گوہر نذیر گیلانی