1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لاہورکے نواح میں خودکش حملہ، متعدد افراد زخمی

2 نومبر 2009

دو خودکش حملہ آوروں نے موٹر وے پر لاہور میں داخلے کے مقام پر ایک پولیس چوکی کے قریب خودکو دھماکے سے اڑا دیا۔ پیر کی شام ہونے والے اس واقعے میں کم ازکم سات افراد زخمی ہوئے۔

https://p.dw.com/p/KLtT
پاکستان میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے

لاہور پولیس کے سینیئر اہلکار پرویز راٹھور کے مطابق لاہور کے داخلی راستے پر شہر میں آنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ راٹھور نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دونوں حملہ آور ایک کار میں سوار تھے، کار کو تلاشی کے لئے روکا گیا تو انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

راٹھور کے مطابق اس واقعے میں دونوں حملہ آور ہلاک ہوگئے جبکہ پولیس کے تین اہلکار اور چار شہری زخمی بھی ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں سے ایک شہری اور دو پولیس اہلکاروں کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

راٹھور کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی کار سے بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا، جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے واقعہ پر پہنچ کر فوری طور پر ناکارہ بنا دیا۔ پرویز راٹھور کا کہنا ہے کہ اگر یہ دھماکہ خیز مواد پھٹ جاتا تو بہت زیادہ جانی نقصان ہو سکتا تھا۔

’’بم ڈسپوزل اسکواڈ نے اس مواد کو ناکارہ بنا دیا ہے۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کوئی شہری یا پولیس اہلکار ہلاک نہیں ہوا۔‘‘

ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل پر دکھائی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آتا ہے کہ حملہ آوروں کی کار ایک ٹرک سے آگے روکی جاتی ہے۔ اس کے آس پاس کچھ دیگر گاڑیاں بھی موجود ہیں۔ اس کے بعد کم طاقت کے دو دھماکے ہوتے ہیں اور کار تباہ ہو جاتی ہے۔

ایک عینی شاہد پولیس اہلکار کے مطابق یہ کار سڑک پر کھڑی رکاوٹوں میں سے پہلی رکاوٹ پر رکنے کی بجائے آگے بڑھ گئی، تاہم اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے اس کے سامنے آکر بندوقیں تان لیں اور کار میں سوار ان دونوں افراد کو باہر آنے کو کہا توانہوں نے کار سے باہر نکل کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

پاکستان میں طالبان اور القاعدہ کی جانب سے ممکنہ حملوں کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے لیکن اس کے باوجود عسکریت پسند ابھی بھی پاکستان کے متعدد شہروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ پیر کی صبح راولپنڈی میں پاکستانی فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز سے کچھ ہی فاصلے پر ایک بینک پر ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم 35 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : مقبول ملک