1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرنچ اوپن ۔ خواتین کا فائنل میچ۔ آنا ایوانوِوِچ کی جیت

Qureshi, Abid Hussain7 جون 2008

ٹینس کے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ فرنچ اوپن میں سیربیا آنا ایوانووِچ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوے فائنل میں روسی کھلاڑی دینارا سافینا کو شکست دی۔

https://p.dw.com/p/EFQK
فرنچ اوپن کی نئی فاتح ۔ آنا ایوانووِچتصویر: AP

فرانس کے دارالحکومت پیرس کے Roland Garros میں کھیلا جانے والا فرنچ اوپن ، ٹینس کی دنیا میں ایک جدا اہمیت کا ٹورنامنٹ ہے۔ یہ مٹی پر کھیل جاتا ہے ۔ Roland Garros کے سطح پر ٹینس بال زمین سے ٹکرانے کے بعد کیا رُخ یا کس طرف جائے گا یہ کھیلنے والےکھلاڑی کی سمجھ میں نہیں آتا اور اِسی وجہ سے کھلاڑی کو مسلسل گیند پر نگاہ جمائے رکھنی ہوتی ہے۔

سن دو ہزار آٹھ کے خواتین کے فائنل میں دوایسی کھلاڑی موجود ہیں جن میں سے ایک پہلی بار گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل کرے گا۔

روس کی دینارا سافینا عالمی درجہ بندی پر تیر ہویں پوزیشن پر ہیں جب کہ ان کے مد مقابل سیر بیا کی خوبصورت کھلاڑی آنا ایوانووچ عالمی نمبر دو ہیں لیکن پرسوں وہ نئی فہرست جاری ہونے پر عالمی نمبر ایک بن جائیں گی۔

Tennisspielerin Jelena Jankovic Serbien
سیربیا کی ایک اور کھلاڑی جانکووچ جو سیمی فائنل میں موجودہ چیمپئن آنا ایوانووچ سے ہار گئی تھیں۔تصویر: AP

روسی کھلاڑی دینارا سافینا نے فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں چیمپئن کھلاڑیوں کو شکست دی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ہارنے والی دونوں خواتین کھلاڑیوں کا تعلُق بھی روس سے تھا۔ اِس ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی ماریا شارا پوا نے عالمی نمبر ایک اور اب وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکی ہیں اور اُن سے یہ اعزاز بھی چھننے والا ہے۔ اُن کو دینارا سافینا نے ایک زور دار مقابلے کے بعد ہرایا۔ سیمی فائنل میں دینارا سافینا کو سامنا تھا عالمی نمبر پانچ سویٹلانا کزنٹ سووا کا، اور اُن کو بڑی آسانی سے ہرانے میں وہ کامیاب رہیں۔ روسی کھلاڑی دینارا سافینا سابقہ عالمی نمبر ایک مارات سافن کی چھوٹی بہن ہیں۔

BdT Frankreich Tennis French Open in Paris
فرنچ اوپن کھیلن کا مقام ۔ رولنڈ گیروستصویر: AP

سیربیا کی آنا ایوانووچ نئی نسل کی انتہائی با اعتماد کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اُن کا بیس لائن اور پھر برق رفتاری سے نیٹ پر پہنچ کر مخالف کھلاڑی کی شارٹ کو اٹھانا منفرد خیال کیا جاتا ہے۔سیمی فائنل میں ایوانووچ نے اپنی ہم وطن جانکووچ کو ایک سخت مقابلے کے بعد ہرایا۔ جانکووچ موجودہ عالمی نبم تین ہیں۔ جب کہ کوارٹر فائنل میں پیٹی شنائیڈر کو آسانی سے شکست دی تھی۔ اگر وہ مختلف انجریز سے دو چار نہ ہوئیں تو بڑے عرصے تک ٹینس کے عالمی منظر نامے پر وہ راج کر سکتی ہیں۔

ایوانوچ اور سافینا کے درمیان پہلا سیٹ خاصا کانٹے دار رہا مگر انجام کار اِس میں سیربیا کی کلاڑی کو روس پر فتح حاصل ہوئی۔ پہلا سیٹ پیناتالیس منٹ تک جاری رہا۔

دوسرا سیٹ گو پہلے مقابلے میں قدرے طویل رہا مگر آنا ایوانووچ نے کھیل پر اپنی گرفت مسلسل رکھی۔ یہ سیٹ اُنہوں نے تین کے مقابلے میں چھ گیمز سے جیت لیا۔ ایوانووچ کے کیرئر کی پہلی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں فتح تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی کھلاڑی دینارا سافینا کے فائنل میچ میں وہ معیاری کھیل پیش نہیں کر سکیں جو اُنہوں نے ماریا شاراپووا اور سویٹلانا کزنٹ سووا کے خلاف پیش کیا تھا جس میں حوصلہ اور سکون نمایاں تھا۔ دوسری طرف ایوانووچ نے میچ کے دوران نروس ہوئے بغیر اپنا کھیل جاری رکھا۔