1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فرانس سے روما خانہ بدشوں کا انخلا شروع

19 اگست 2010

یورپ کے روما خانہ بدوشوں کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ یہ لوگ چوری کی چھوٹی چھوٹی وارداتوں کے ساتھ ساتھ منظم جرائم پیشہ گروپوں کے ذیلی اہلکاروں کے طور پر بھی مختلف یورپی ملکوں میں کام کرتے رہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/OraT
روما جپسی اور فرانسیسی سکیورٹی اہلکارتصویر: AP

فرانس میں مقیم یورپی روما خانہ بدوشوں کے انخلاء کے فیصلے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔ فرانسیسی شہر لیوں کے ہوائی اڈے سے ایسے 79 افراد کو لے کر ایک ہوائی جہاز مشرقی یورپی ملک رومانیہ کے دارالحکومت بخاریسٹ کی طرف روانہ ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ 14 دوسرے جپسی باشندوں کو معمول کی تجارتی پروازوں کے ذریعے واپس بھیجا گیا ہے۔ اس سلسلے کی اگلی پرواز اب کل جمعہ کو روانہ کی جائے گی۔ اس پرواز میں 132 افراد کو رومانیہ کے مغربی شہر ٹِمی سوآرا بھیجا جائے گا۔

فرانسیسی حکام کے مطابق جمعرات کو رومانیہ جانے کے لئے جہاز پر سوار ہونے والے خانہ بدوش اپنی واپسی پر رضاکارانہ طور پر تیار ہوئے اور اس موقع پر تمام بالغ افراد کو فی کس 300 یورو اور کمسن بچوں کو فی کس 100 یورو دئے گئے۔

Tag der Roma NO FLASH
ایک روما جپسی بچیتصویر: Mirsad Camdzic

فرانس سے تقریباً 700 ایسے خانہ بدوشوں کو کئی پروازوں کے ذریعے رومانیہ اور بلغاریہ بھیجا جائے گا۔ فرانس سے جپسیوں کی یہ بے دخلی ملکی صدر سارکوزی کی اس پالیسی کے عین مطابق ہے، جس کے مطابق یہ افراد جرائم میں ملوث رہے، فرانسیسی معاشرے میں جرائم میں اضافے کا سبب بنے اور اسی لئے واپس بھیجے گئے یا بھیجے جائیں گے۔ اس پالیسی میں ایسے خانہ بدوشوں کی عارضی بستیوں کو مسمار کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔

فرانس سے خانہ بدوشوں کے انخلاء کے جس پروگرام پر عملدرآمد اب شروع کیا گیا ہے، اس کا فیصلہ پیرس حکومت نے کئی خفیہ رپورٹوں کے تناظر میں کیا تھا۔ حکومتی فیصلے کے تحت ایسے غیر قانونی ’پکھی واس‘ واپس ان مشرقی یورپی ملکوں میں بھیج دئے جائیں گے، جو ان کے اصلی وطن تصور کئے جاتے ہیں۔ صدر نکولا سارکوزی کے اس فیصلے کو انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے سرگرم یورپی کارکنوں نے تنقید کی نگاہ سے دیکھا ہے۔ یورپی یونین نے بھی فرانس سے کہا ہے کہ وہ روما جپسی باشندوں کی بےدخلی کے حوالے سے یونین کی انسانوں کی آزادانہ نقل و حرکت کی پالیسی کو بھی مدنظر رکھے۔ اسی لئے یورپی کمیشن اس پوری صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

Spanien EU Roma Gipfel in Cordoba
روما نقش و نگارتصویر: AP

فرانسیسی صدر سارکوزی ایسے یورپی ’پکھی واس‘ باشندو‌ں کی بےدخلی میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں اور ان کی خصوصی ہدایت پر ہی اس بارے میں سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان خانہ بدوشوں کو ایک ماہ کے اندر اندر فرانس چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا بصورت دیگر ان کے وہاں سے زبردستی نکالے جانے کے حوالے سے انہیں انتباہ بھی کر دیا گیا تھا۔

رومانیہ کے وزیر خارجہ Teodor Baconschi کا اس بارے میں کہنا ہے کہ اس فیصلے سے یورپ میں غیر ملکیوں سے نفرت کے جذبے کو تقویت ملنے کا امکان رد نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری جانب فرانسیسی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ جن 700 روما افراد کو بےدخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں شامل ہر فرد کے معاملے کا انفرادی طور پر پورا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ اس مناسبت سے فرانسیسی وزیر داخلہ Brice Hortefeux کی آئندہ دنوں میں روما خانہ بدوشوں سے متعلق رومانیہ کے وزیر مملکت Valentin Mocanu کے ساتھ ایک ملاقات بھی ہونے والی ہے۔

گزشتہ سال بھی یورپی ملکوں سے دس ہزار روما خانہ بدوش رومانیہ اور بلغاریہ کی جانب لوٹا دئے گئے تھے۔ غیر سرکاری اندازوں کے مطابق یورپ میں روما جپسی باشندوں کی تعداد 25 لاکھ کے قریب ہے اور ان میں سے پانچ لاکھ سے زائد رومانیہ میں رہتے ہیں۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں