1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غیر قانونی تارکین وطن بے دخل کر دیے جائیں گے: برطانیہ

عاطف بلوچ3 اگست 2015

حکومت برطانیہ نے پیر کو غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے نئے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے تحت جائیداد کے مالکان سے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کر دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1G93X
تصویر: Getty Images/D. Bebber

ان اقدامات کا وعدہ لندن حکومت نے ایک ایسے وقت میں کیا ہے، جب فرانسیسی علاقے کیلے میں تارکین وطن کے بحران کا موضوع برطانیہ کے ذرائع ابلاغ میں مسلسل شہ سرخیوں کی وجہ بنا ہوا ہے۔ برطانیہ کے ایسے لینڈ لارڈز یا پراپرٹی مالکان جنہوں نے اپنی پراپرٹی بغیر چھان بین کے غیر قانونی تارکین وطن کو کرائے پر دے رکھی ہے کو احکامات جاری کیے جائیں گے کہ وہ اپنے مکان خالی کروائیں۔ بصورت دیگر ایسے مالکان کو پانچ سال کی قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

اس بارے میں تارکین وطن برادریوں کے سکریٹری گرگ کلارک نے اعلان کیا ہےکہ آئندہ مہینوں میں ایک نیا امیگریشن بل پیش کیا جائے گا، جس پر پارلیمان میں بحث ہوگی۔

امیگریشن برطانیہ کی سیاست کے اہم ترین موضوعات میں سے ایک ہے۔ نئے امیگریشن قوانین سے متعلق مجوزہ بل پر آئندہ مہینوں میں بحث ہوگی۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی مرکز سے دائیں بازو کی طرف جھکاؤ والی حکومت کئی سالوں سے برطانیہ آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں کمی کے لیے جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہے۔

Symbolbild Großbritannien Maßnahmen gegen illegale Einwanderung
یورو ٹنل کے ذریعے برطانیہ پہنچنے کے خواہشمند غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہےتصویر: picture alliance/PA Wire/Laura Lean/

حالیہ دنوں میں فرانس اور برطانیہ کو ملانے والی یوروٹنل کے بھیانک مناظر برطانوی سیاسی حلقوں، خاص طور سے وزراء کے مخالفین کے جذبات بُری طرح بھڑکانے کا سبب بنے ہیں اور یہ اب کیمرون حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے سیلاب کو روکنے کے لیے وہ زیادہ اور موثر اقدامات کریں۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے انتباہ کیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کا مسئلہ اس سال کے موسم گرما تک برقرار رہے گا۔

اس ہفتے کے سنڈے ٹیلی گراف میں فرانسیسی اور برطانوی وزرائے داخلہ نے ایک مشترکہ ایڈیٹوریل میں حالات کی سنگینی سے خبر دار کرتے ہوئے تحریر کیا تھا، ’’ہماری سڑکیں سونے سے پکی نہیں کی گئی ہیں۔‘‘ کیمرون حکومت غیر قانونی تارکین وطن کو یہ باور کرا دینا چاہتی ہے کہ یہ سمجھ لینا کہ برطانیہ اُن کے آسانی سے پہنچ جانے والا ملک ہے، خام خیالی ہے۔

Symbolbild Großbritannien Maßnahmen gegen illegale Einwanderung
برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف قوانین سخت ترتصویر: picture alliance/empics/L. Whyld

فرانسیسی پولیس کے مطابق اتوار کی شب فرانسیسی علاقے کیلے سے قریب 1700 تارکین وطن نے یورو ٹنل کے راستے برطانوی سرحدی علاقے میں گُھسنے کی کوششیں کیں۔ گزشتہ کچھ راتوں کے مقابلے میں یہ تعداد کہیں زیادہ ہے۔

گزشتہ ہفتے لندن حکام نے برطانیہ کی جانب سے ٹنل کے فرانسیسی حصے کی سکیورٹی میں اضافے کے لیے سات ملین پاؤنڈ کی اضافی فنڈنگ کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ فرانس نے اپنے 120 اضافی پولیس اہلکار کیلے میں تعینات کر دیے تھے۔