1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ سے افواج کا جلد انخلاء چاہتے ہیں : اولمرٹ

خبر رساں ادارے19 جنوری 2009

غزہ میں جنگ بندی جاری ہے اور اسرائیل نے غزہ پٹی سے افواج کا انخلاء شروع کردیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم ایہود المروٹ نے کہا ہے کہ ان کی افواج غزہ سے جلد از جلد نکل جانے کی خواہاں ہیں۔

https://p.dw.com/p/Gc6r
اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹتصویر: AP

ایہود اولمرٹ نے زور دیاکہ افواج کے مکمل انخلا کے لئے مستقل اور پائیدار جنگ بندی کا معاہدہ ناگزیر ہے۔ حماس اور اسرائیل نے اتوار کے دن جنگ بندی کا اعلان کیا۔

اسلامی عسکریت پسند تنظیم حماس نے ایک ہفتے کی جنگ بندی کا اعلان کرتے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر اندر اسرائیلی افواج مکمل طور پر غزہ پٹی سے نکل جائیں اور غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کی جائے۔

Hamas Ismail Hanija in Gaza
عسکریت پسند تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہتصویر: AP

دوسری جانب حمّاس کے رہنما اسمعیل حنیہ نے کہا ہے کہ غزّہ جنگ میں اسرائیل کو خدا کی جانب سے فتح نصیب ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزّہ جنگ میں اسرائیل اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

اس سے قبل مصر کے شہر شرم الشیخ میں اتوار کے روز یورپی اور عرب ممالک کے رہنماؤں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اسرائیل سے غزّہ سے افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ جلد ہی غزّہ کے لیے ایک بین الاقوامی امدادی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ مذکورہ اجلاس میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی شرکت کی۔

اسرائیل اور حماس جنگجووں کےمابین تین ہفتوں تک جاری رہنے والی جنگ میں کم ازکم تیرہ سو فلسطینی اور دس فوجیوں سمیت کل تیرہ اسرائیلی ہلاک ہوئے۔ دوسری طرف فلسطینی صدر ممود عباس نے فلسطینی علاقوں میں متحدہ قومی حکومت بنانے پر زور دیا ہے۔