1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عام افغان شہریوں کی ہلاکت، امریکی فوج کی تفتیش

21 مئی 2010

جمعرات کے روز امریکی فوج نے اپنے ایک اعلان میں کہا ہے کہ اُس نے اپنے فوجیوں کے ہاتھوں قندھار میں تین عام افغان شہریوں کی غیر قانونی ہلاکت کے واقعےکی تفتیش شروع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/NTR2
تصویر: AP

ابھی تک کسی فوجی پر فرد جرم تو عائد نہیں کیا گیا ہے تاہم کچھ فوجیوں کے خلاف الزامات ہیں کہ انہوں نے غیر قانونی منشیات کا استعمال بھی کیا۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فورسز نے جرائم کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

امریکی فوج نے ان تحقیقات کا آغاز پانچ مئی کو کیا۔ فوج کا کہنا ہے کہ اسے ایسی ’’ٹھوس معلومات‘‘ حاصل ہوئیں ہیں، جن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فوجی ممکنہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب ہوئے۔

ایک امریکی فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP کو بتایا کہ زیرتفتیش ان فوجیوں کا تعلق سیکنڈ انفینٹری ڈویژن فیفتھ سٹرائیکر بریگیڈ سے ہے۔ اس دستے کو گزشتہ برس گرمیوں میں قندھار میں تعینات کیا گیا تھا۔

Afghanistan US Soldaten Flash-Galerie
تصویر: AP

حکام کے مطابق رواں برس جنوری اور مارچ کے درمیان چند افغان شہری اس علاقے میں مردہ پائے گئے تھے۔ یہ اعلان طالبان عسکریت پسندوں کے مرکز سمجھے جانے والے صوبے قندھار میں ممکنہ طور پر شروع ہونے والے امریکی فوجی آپریشن سے قبل سامنے آیا ہے۔ مبصرین کے خیال میں اس امریکی اقدام کا مقصد اتحادی فوج کے لئے مقامی افراد کا اعتماد حاصل کرنا ہے۔

افغانستان میں امریکہ کی زیرقیادت متعین اتحادی افواج اور افغان حکومت کے درمیان عام شہریوں کی ہلاکت کا معاملہ کشیدگی کا باعث ہے اور صدر کرزئی متعدد مرتبہ اس حوالے سے امریکہ اور اتحادی ممالک کی افواج کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

کرزئی نے ابھی اپنے ایک حالیہ بیان میں امریکہ اور نیٹو افواج سے اپیل کی تھی کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی روک تھام کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔ رواں ماہ واشنگٹن میں صدر کرزئی نے امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد صدر اوباما نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ افغانستان میں ہونے والی شہریوں ہلاکتوں کے جوابدہ ہیں اور واشنگٹن ان ہلاکتوں کی روک تھام کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کرے گا۔

رپورٹ: عاطف توقیر / خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں