1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طلسماتی لباس کی تیاری میں پیشرفت

12 نومبر 2010

سائنس فکشن فلموں اور خاص طور پر ہیری پوٹر سیریز کی فلموں میں تو آپ نے ایسا لباس دیکھا ہی ہو گا، جسے پہننے والا شخص نظروں سے اوجھل ہوجاتا ہے اور اپنی وہاں موجودگی کے باوجود دکھائی نہیں دیتا۔

https://p.dw.com/p/Q7Jk
میٹافلیکس پر مشتمل جھلیتصویر: University of St.Andrews

گوکہ ابھی تک سائنسی طور پر ایسے لباس کا کوئی وجود نہیں ہے، مگر اسکاٹ لینڈ کے سائنسدانوں نے اس حوالے سے ایک کامیابی حاصل کی ہے۔

اسکاٹ لینڈ کے سائنسدانوں کے مطابق وہ ایک ایسا لچکدار مادہ تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس پر پڑنے والی روشنی عام مادوں کی طرح اس سے منعکس نہیں ہوتی۔ ان محققین نے اپنی اس کامیابی کو نہ نظر آنے والے لباس کی تیاری کی طرف ایک قدم قرار دیا ہے۔

میٹا میٹیریلز کے میدان میں ہونے والی اس تحقیق کے دوران ایک ایسا کمپاؤنڈ تیار کیا گیا ہے، جس کی سطح نینو سائز کے مخصوص سٹرکچرز سے بنی ہے۔ یہ سطح اس پر پڑنے والی روشنی سے مخصوص انداز سے تعامل کرتی ہے، جس کے نتیجے کے طور پر روشنی اس مادے سے منعکس ہونے کی بجائے اس کی سطح کے ساتھ سفر کرتی ہوئی آگے بڑھ جاتی ہے۔ یہ بالکل اسی طرح سے ہے، جیسے پانی راستے میں آنے والی کسی چٹان کے گرد بہتا ہوا گزر جاتا ہے۔

یہ میٹا میٹیریلز ابھی تیاری کے ابتدائی مرحلے یعنی پروٹوٹائپ سٹیج میں ہیں اور فی الحال یہ مخصوص ویولینتھ اور روشنی کے مخصوص رنگوں کی صورت میں ہی ایسی خواص کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی آف سینٹ اینڈریوز کے محقق اینڈریا ڈی فالکو کی سربراہی میں کام کرنے والی سائنسدانوں کی اس ٹیم نے یہ انوکھے مادے صنعتی طور پر دستیاب پولیمر اور سیلیکون کو ایک خاص طریقہء کار سے گزارنے کے بعد تیارکرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

برطانوی تحقیقی جریدے نیو جرنل آف فزکس میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق میٹا فلیکس کہلانے والا یہ مادہ 620 نینومیٹر کے قریب ویولینتھ کی روشنی سے تعامل یعنی انٹر ایکٹ کرتا ہے۔

انسانی آنکھ سے نظر آنے والی روشنی کی ویولینتھ 400 نینومیٹر سے 700نینو میٹر تک ہوتی ہے۔ چار سو نینو میٹر ویولینتھ پر نظر آنے والی روشنی کا رنگ جامنی جبکہ سات سو نینومیٹر ویولینتھ کی روشنی کا رنگ گہرا سُرخ ہوتا ہے۔

اس نئے مادے کی لچک کے مظاہرے کے لیے سائنسدانوں نے میٹا فلیکس کی ایک باریک تہہ عام کانٹیکٹ لینز پر جمائی۔ یہ ثابت کرنے کے لئے کہ ان خصوصیات کے ساتھ ایک لچکدار مادہ تیار کیا جا سکتا ہے، سائنسدانوں نے اس مادے کی بہت ہی قلیل مقدار تیار کی ہے۔

ڈی فالکو کے بقول، "روشنی کے طرز عمل میں تبدیلی کے حوالے سے میٹا میٹریلز ہمیں بہت حد تک کنٹرول دیتے ہیں۔" ڈی فالکو کے مطابق میٹا فلیکس کے لاتعداد استعمال ہو سکتے ہیں، جن میں آپٹکس اور لباس وغیرہ بھی شامل ہیں۔

اس سے قبل تیار کیے گئے لچکدار میٹا میٹریلز روشنی کی ایسی ویولینتھ کے ساتھ انٹر ایکٹ کرتے تھے، جو ٹیٹرا ہرٹز میں ہوتی ہے یعنی الیکٹرو میگنیٹک سپیکٹرم میں شامل ایسی روشنی، جو انفرا ریڈ ہوتی ہے۔ مگر یہ ایسی روشنی ہے، جو عام آنکھ سے نظر نہیں آتی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی