1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’صوبائی انتخابات میں شکست کی ذمے دار میرکل ہیں‘

عدنان اسحاق5 ستمبر 2016

جرمن ریاست میکلن بُرگ ویسٹرن پومیرینیا کے انتخابات میں مہاجرین مخالف جماعت نے چانسلر انگیلا میرکل کی سی ڈی یو کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اس نتیجے پر میرکل کو اپنی جماعت کے ارکان اور مخالفین کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jvik
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Bockwoldt

جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو تارکین وطن کے حوالے سے ان کی پالیسیوں پر پہلے تنقید کا سامنا رہا ہے۔ اب شمال مشرقی جرمن صوبے میکلن بُرگ ویسٹرن پومیرینیا کے انتخابات میں میرکل کی’سی ڈی یو‘ مہاجر مخالف جماعت ’اے ایف ڈی‘ یعنی آلٹرنیٹو فار جرمنی سے ایک طرح سے ہار گئی ہے۔ اس صوبے میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے حمایت میں بھی کمی ہوئی ہے تاہم ایس پی ڈی اس کے باوجود 30.6 فیصد ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہے۔ اے ایف ڈی کو اکیس فیصد ووٹ ملے ہیں جب کہ سی ڈی یو صرف انیس فیصد شہریوں کی حمایت حاصل کر سکی۔

صوبہ باویریا میں سی ڈی یو کی نظریاتی جماعت ’سی ایس یو‘ نے اس نتیجے کی ذمے داری چانسلر میرکل کی مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کو قرار دیا۔ آج پیر کو ایک مقامی اخبار سے باتیں کرتے ہوئے سی ڈی یو کے سیاست دان مارکوس زؤڈر نے کہا، ’’اکیس فیصد سے کم ووٹ حاصل کرنے کے بعد حکومت کو مہاجرین سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔ یہ ایک انتباہ ہے۔‘‘ اس بات چیت کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ اس موضوع کے حوالے سے عوام کو خواہشات کو طویل عرصے تک نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔ برلن کو اپنا طریقہ کار بدلنا ہو گا۔‘‘

Deutschland Landtagswahl Baden-Württemberg AfD Wahlparty
تصویر: Getty Images/A. Hassenstein

تارکین وطن مخالف جماعت ’اے ایف ڈی‘ کے لیئف ایرک ہولم کے مطابق یہ نتیجہ ان کی جماعت کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ اسی دوران پارلیمان میں سی ڈی یو اور سی ایس یو کے داخلی امور کے مشترکہ ترجمان اسٹیفن مائر نے ان نتائج کو تباہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے بھی اسے حکومت کی مہاجر پالیسی کا ردعمل قرار دیا۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ میکلن بُرگ ویسٹرن پومیرینیا کے انتخابات میں کسی کو بھی شکست نہیں ہوئی اور یہ ہی انہیں کوئی جیتا ہے۔ تاہم ماہرین کے خیال میں یہ حکومت کی مہاجرین سے متعلق پالیسوں کا ایک امتحان تھا۔