1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدام حسین کی پھانسی کے بعد

1 جنوری 2007

ہفتے کے روزسابق عراقی حکمران صدام حسین کی سزائے موت پر عملدرآمد ہوا اور اُنہیں پھانسی دے دی گئی۔ ایک روز بعد اُنہیں اُن کے خاندانی قبرستان میں اپنے بیٹوں کے پہلو میں دفن کر دیا گیا۔ جہاں عراق کے شیعہ صدام حسین کی موت کا جشن منا رہے ہیں، وہاں سنی آبادی پر سکتے کی سی کیفیت طاری ہے اور وہ صدام کو بغداد کی امریکہ نوازحکومت کے خلاف جدوجہد کا ”شہید“ قرار دے رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/DYHv
صدام حسین کی میت
صدام حسین کی میتتصویر: AP

اگرچہ صدام حسین کی موت کے بعد سے اب تک عراق میں ایک بار پھر درجنوں انسان موت کا شکار ہو چکے ہیں تاہم پُر تشدد واقعات میں جس ہولناک اور غیر معمولی اضافے کا خدشہ تھا، وہ دیکھنے میں نہیں آیا۔ مبصرین کے خیال میں اِس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ پہلے سے اِس کی توقع کر رہے تھے۔ خلاف ِ توقع عرب ملکوں کے دارالحکومتوں میں بھی لوگ سڑکوں پرنہیں نکلے۔

اِسی دوران سالِ نو کے موقع پر عراق میں مرنے والے امریکی فوجیوں کی تعداد کم از کم تین ہزار ہو گئی۔ اِس کے باوجود اپنے سالِ نو کے پیغام میں امریکی صدر جورج ڈبلیو بُش نے کہا ہے کہ عراق میں ”آزادی کے دشمنوں کے خلاف جنگ“ جاری رہے گی اور امریکہ ایک آزاد اور متحد عراق کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔