1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شیخ نواف الاحمد الصباح کویت کے نئے امیر

30 ستمبر 2020

کویت کے ولی عہد شہزادہ شیخ نواف الاحمد الصباح تیل سے مالامال اس خلیجی ملک کے نئے سربراہ بن گئے ہیں۔ وہ آج اپنے عہدے کا حلف لے رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3jC97
Kuweit Kronprinz Nawaf Al-Ahmad Al-Jaber Al-Sabah
تصویر: Jaber Abdulkhaleg/Anadolu Agency/picture alliance

ولی عہد شیخ نواف الاحمدا لصباح کئی عشروں تک کویت کی سکیورٹی سروسز کے سربراہ رہنے کے بعد ملک کے اعلی ترین منصب پر پہنچے ہیں۔ وہ گزشتہ 14برسوں سے ولی عہد شہزادہ تھے اورامیر کویت شیخ صباح الاحمد الصباح کے منگل کے روز انتقال ہوجانے کے بعد کویت کے وراثتی قانون کے مطابق ملک کے نئے امیر مقرر کیے گئے ہیں۔

کویت میں حکمرانی حکمراں خاندان الجابر اور السالم شاخوں کے درمیان یکے بعد دیگرمنتقل ہوتی رہتی ہے۔ گوکہ نئے امیر کا انتخاب کویتی آئین کے مطابق آسانی سے ہوگیا ہے تاہم ملک کے اگلے ولی عہد شہزادہ کے نام کے اعلان سے قبل غالباً کافی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس امر پر خصوصی توجہ دی جائے گی کہ موجودہ علاقائی حریفوں کے درمیان خود کو محتاط پوزیشن میں رکھنے کے حوالے سے کون شخص ملک کی بہترین نمائندگی کرسکے گا۔

کویت کے وزیر داخلہ اور نائب وزیر اعظم انس خالد الصباح نے شیخ صباح کی وفات کے چند گھنٹوں کے بعد ہی سرکاری ٹیلی ویزن پر اعلان کیا کہ 83 سالہ  شیخ نواف ملک کے نئے امیر کا عہدہ سنبھال رہے ہیں۔

 شیخ نواف الاحمدا لصباح  14 سالوں سے کویت کے ولی عہد شہزادہ تھے۔ 7 فروری 2006 کو اقتدار میں آنے کے ایک ہفتہ بعد شیخ صباح نے اپنے سوتیلے بھائی شیخ نواف کو ولی عہد مقرر کیا اور اسی سال 20 فروری کو قومی اسمبلی میں ان سے بیعت کا وعدہ کیا۔ انہوں نے اسی دن کویت کے امیر اور پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا تھا۔

Kuwait Emir Sheikh Sabah al-Ahmad Al-Sabah
کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کا91 برس کی عمر میں منگل کے روز انتقال ہوگیا۔تصویر: Getty Images/AFP/Y. Al-Zayyat

ولی عہد شہزادہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق شیخ نواف 25 جون، 1937 کو کویت شہر میں مثانہ کمپلیکس کے مقام فراز الشویخ میں پیدا ہوئے۔ وہ کویت کے دسویں حکمران شیخ احمد الجابر المبارک الصباح کے چھٹے بیٹے ہیں جو 1921 سے 1950 تک کویت کے امیر رہے۔

شیخ نواف کے دفتر کی ویب سائٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شیخ نواف شادی شدہ ہیں اور احمد، فیصل، عبد اللہ، سلیم اور شیخ نامی چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔

 ویب سائٹ نے کویت کے نئے امیر کی تعلیم کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ شیخ نواف نے کویت کے مختلف اسکولوں، جیسے کہ حمادا، شارق اور النقرہ اور پھر مشرقی اور مبارک میں تعلیم حاصل کی۔

شیخ نواف تقریباً 58 سال تک متعدد سرکاری عہدوں پر فائز رہے ہیں، جن میں وزارت داخلہ اور وزارت دفاع شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 1962 میں حوالی کے گورنر کی حیثیت سے کیا اور 16 سال تک خدمات انجام دیں۔ پھر 1978 میں وزیر داخلہ اور 1988 میں کویتی وزیر دفاع رہے۔

Kuwait | Solidarität mit den Opfern der Explosionen in Beirut
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Al-Zayyat

کویت کی جنگ آزادی کے بعد پہلی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی شیخ نواف نے اپریل 1991 میں وزارت سماجی امور اور محنت کی وزارت کا عہدہ سنبھالا۔ پھر 1994 میں نیشنل گارڈ کے نائب چیف بنے۔ شیخ نواف 2003 میں وزارت داخلہ واپس آئے، پھر 2006 میں ولی عہد بن گئے۔

وزیر داخلہ کے طورپر شیخ نواف نے1980میں بوئنگ 727 طیارے کا اغوا کرنے والے دو اردنی اغواکاروں کے ساتھ مذاکرات کرکے اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرلیا تھا۔ اغوا کاروں نے طیارے پر سوار مسافروں کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر انہیں رہا کردیا تھا۔ شیخ نواف اغوا کے دیگر معاملات بھی حل کرنے میں کامیاب رہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کویت نے نئے امیر شیخ نواف عرب اتحاد اور اتفاق کے متمنی ہیں اور اس کے لیے کوششیں کرتے رہے ہیں تاہم خلیجی ممالک میں اختلافات دور کرنا، ان کے لیے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہوسکتا ہے۔ تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ شیخ نواف کی عمر اور ان کو درپیش صحت کے مسائل پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح کا91 برس کی عمر میں منگل کے روز انتقال ہوگیا تھا۔

 ج ا / ص ز  (اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں