1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کی جانب سے بیلیسٹک میزائیل کا متوقع ٹیسٹ

خبر رساں ادارے3 فروری 2009

ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق شمالی کوریا طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کر سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/GmT9
شمالی کوریا نے تین سال قبل بھی بیلیسٹک میزائیل کا تجربہ کیا تھاتصویر: AP

اگر ایسا ہوا تو شمالی کوریا کی جانب سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں کیا جا ئے گا جب شمالی و جنوبی کوریا کے درمیان تناؤ اور کشیدگی بڑھی ہوئی ہے۔ صرف ایک ہفتہ قبل شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ قیام امن کے سمجھوتے سمیت تمام معاہدے ختم کرنے کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ مبصرین شمالی کوریا کے اس ممکنہ اقدام کو نئے امریکی صدر باراک اوباما اور ان کی انتظامیہ کو خطے میں صورت حال کی سنگینی کے طرف متوجہ کرنے کی کوششوں سے تعبیر کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق پیانگ یانگ متوقع طور پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلیسٹک میزائیل Taepodong-2 کا تجربہ کرنا چاہتا ہے جو ماہرین کے دعووں کے مطابق ممکنہ طور پر امریکی علاقوں کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

جنوبی کوریا کی خبر ایجنسی یون ہاپ اور جاپانی خبر ایجنسی شِمبون نے شمالی کوریا کے ایک سرکاری عہدیدار کا نام ظاہر کئے بغیر لکھا ہے کہ میزائیل کے اس ٹیسٹ کے لئے ضروری آلات کی تجربے کے مقام تک ترسیل کا کام جاری ہے۔ اس سے قبل اس میزائیل کا ابتدائی تجربہ جولائی سن 2006 میں کیا گیا تھا۔ شمالی کوریا کے اس سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ سامان اور آلات سے لدی ایک ریل گاڑی فیکٹری سے ملک کی شمال مغربی ساحلی پٹی پر واقع تجرباتی مقام کی جانب روانہ ہو چکی ہے۔ اس شمالی کوریائی عہدیدار کا کہنا تھا:’’ یہ آلات متوقع طور پر Taepodong-2 بیلیسٹک میزائیل کے پرزہ جات تھے۔‘‘

Warten auf die nächsten Raketen
شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک مرتبہ پھر تناؤ کی کیفیت میں زبردست اضافہ ہوا ہےتصویر: AP

جاپان میں ایک سرکاری عہدیدار نے بھی اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ پیانگ یانگ اگر Taepodong-2 کا تجربہ کرتا ہے تو اسے ممکنہ طور پر ایک یا دو ماہ کا عرصہ درکار ہو گا۔

شمالی کوریا نے 2006 میں ایک ایٹمی تجربہ کیا تھا جسے خطے کے لئے سنگین خطرہ قرار دیا گیا تھا تاہم ماہرین کی رائے میں پیانگ یانگ کے پاس فی الحال ایٹمی اسلحہ بنانے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ پیانگ یانگ اپنا زیادہ انحصار ان میزائیل تجربات پر کرتا ہے جنہیں وہ اپنی سلامتی کے لئے لازمی قرار دیتا ہے۔

جنوبی کوریا کے ایک تھنک ٹینک سے وابستہ سلامتی امور کے ایک محقق نے کہا ’’ پیانگ یانگ کے میزائیل تجربات کی دو بنیادی وجوہات ہیں۔ ایک تو وہ طویل فاصلے تک مار کر سکنے والے اپنے میزائیلوں کی ٹیکنالوجی میں روز بروز بہتری چاہتا ہے اور دوسرے وہ ان تجربات سے ایک واضح سیاسی پیغام بھی دینا چاہتا ہے۔‘‘