1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیبِٹ نمائش جاری، نت نئی ٹیکنالوجی کی بھرمار

عاطف توقیر17 مارچ 2016

جرمن شہر ہینوور میں ٹیکنالوجی کی بڑی نمائش CeBIT جاری ہے، جہاں اس بار ورچوئل ریئیلیٹی اور تھری ڈی پرنٹنگ کے شعبے اس نمائش میں چھائے ہوئے ہیں۔ دنیا بھر سے ہزاروں آئی ٹی کمپنیاں اپنی مصنوعات کے ساتھ اس نمائش میں موجود ہیں۔

https://p.dw.com/p/1IEUX
Deutschland CeBIT Hannover 2016
تصویر: Copyright: DW/ A. Becker

شمالی جرمن شہر ہینوور میں CeBIT نامی یہ سالانہ بین الاقوامی نمائش کل جمعے کے روز اپنے اختتام کو پہنچ جائے گی۔ اس بار اس نمائش میں ورچوئل ریئیلیٹی اور تھری ڈی یا سہ جہتی پرنٹنگ کے شعبے میں نہایت جدید مصنوعات سامنے لائی گئی ہیں۔

نمائش میں موجود کچھ اہم مصنوعات کا تعارف:

ہیری پوٹر کا اڑتا جھاڑو

ہیری پوٹر کے فینز اس نمائش میں رکھے گئے اس اڑتے جادوئی جھاڑو کا لطف لینے میں مصروف ہیں، جس میں جھاڑو کی چھڑی پر بیٹھے افراد آنکھوں پر ایک تھری ڈی ورچوئل ریئیلیٹی چشمہ پہنتے ہیں اور پھر ایک ہی لمحے میں خود کو ہیری پوٹر کی دنیا میں پاتے ہیں۔

ایسے میں صارف وہ مشاہدہ کرتے ہیں، جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، مگر یہ چشمہ انہیں ان جادوئی مناظر کی سیر حقیقی رنگوں سے ہی کراتا ہے۔

Deutschland CeBIT Hannover 2016
اس نمائش میں جدید ترین مصنوعات پیش کی جا رہی ہیںتصویر: Copyright: DW/ A. Becker

پیسے بچانے والا ایپ

جرمنی کی اوسنابروک یونیورسٹی سے وابستہ طلبہ کے ایک گروپ نے اس نمائش میں بوب نامی ایک بیلٹ متعارف کروائی ہے، جو پیسے کی بچت کرنے میں اپنے صارف کی مدد کرتی ہے۔ اسمارٹ فونز سے منسلک یہ بیلٹ موبائل فون کے ذریعے خرچے جانے والے پیسے کے اعتبار سے کستی چلی جاتی ہے۔ اپنے صارف کا سانس ہی گھونٹ دینے سے بچنے کے لیے بوب اپنا پیغام صارف تک پہنچا کر خود بہ خود اپنے عمومی سائز کو لوٹ جاتی ہے۔

بچہ اپنا کھلونا خود بنائے گا

آپ اپنے بچے کے لیے کوئی نیا کھلونا ڈھونڈ نہیں پا رہے؟ کیا خیال ہے اگر آپ کا بچہ خود ہی اپنے لیے کوئی کھلونا تخلیق کر لے۔ ٹِنکر ٹوئے نامی کمپنی اس نمائش میں ایک سوفٹ وئیر کے ساتھ آئی ہے، جس میں بچے کو موقع دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی مرضی کا کھلونا خود تخلیق کرے اور پھر ایک تھری ڈی پرنٹر وہ کھلونا ہو بہ ہو پرنٹ کر دیا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اگر آپ اس کھلونے سے مطمئن نہیں، تو بھی کوئی بات نہیں کیوں کہ یہ بائیو پلاسٹ سے تیار کیا گیا ہے اور اس مواد کو ری سائیکل کیا جا سکتا ہے۔