1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سپین میں مزدور اصلاحات، ایک ہفتے کی مہلت

30 مئی 2010

سپین میں ملازمتوں کے نئے قوانین متعارف کروانے سے متعلق حکومت، مزدور اتحاد اور کاروباری حلقوں کے درمیان سمجھوتہ طے پانے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دے دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/Ncx8
سپین میں بے روزگاری کی شرح دوسرے یورپی ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہےتصویر: AP

اس یورپی ملک کی حکومت بڑھتے بجت خسارے پر قابو پانے کے لئے عوامی شعبے کے حکومتی اخراجات میں کمی سمیت متعدد دیگر اقدامات اٹھانے کا سوچ رہی ہے۔ حکومت نے مزدور تنظیموں اور کاروباری حلقوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر اکتیس مئی تک فریقین کسی لائحہ عمل پر متفق نہ ہوئے تو حکومت یک طرفہ طور پر اقدامات کا اعلان کردے گی۔ سپین میں مزدور اتحاد کی دو بڑی تنظیموں نے ایسی صورت میں ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دے رکھی ہے۔

ہفتے کو اس سلسلے کے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔ مذاکراتی سلسلہ اگلے پورے ہفتے جاری رہے گا۔ وزیر محنت Celestino Corbacho کے بقول اگلے ہفتے ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔

ماہرین اقتصادیات کے مطابق یونان جیسی صورتحال سے بچنے کے لئے سپین کی مزدور منڈی میں اصلاحات انتہائی ضروری ہیں۔ سپین کی معیشت چوں کہ یونان کے مقابلے میں زیادہ بڑی ہے اس لئے اس کے ممکنہ منفی اثرات سے سولہ ممالک کے یورو زون سمیت عالمی معیشت کو زیادہ نقصان ہوسکتا ہے۔

Symbolbild Wirtschaftskrise Fallender Börsenindex und Zapatero
ہسپانوی حکومت نے اس سے قبل بچتی منصوبہ پارلیمان سے منظور کروایاتصویر: DW-Montage/AP

سپین کے سوشلسٹ وزیر اعظم یوزے لوئیس روڈریگیز سپاتیرو نے حال ہی میں محض ایک ووٹ کے فرق سے پندرہ ارب یورو کے بچتی پیکیج کو ملکی پارلیمان سے منظور کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

سپین میں اس وقت بے روزگاری کی شرح خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ مبصرین کے مطابق سپین میں، جن لوگوں کے پاس مستقل نوکری کے ٹھیکے ہیں انہیں بے تحاشہ مراعات حاصل ہیں جبکہ عارضی ملازمتوں کے حامل افراد کی نوکریاں غیر محفوظ ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر ممالک کی معیشت کی درجہ بندی کرنے والی Fitch Rating Agency کے مطابق سپین کا معاشی نظام موجودہ بحران کو شدید تر کر رہا ہے۔ اس ایجنسی کے مطابق معاشی تنزلی کے موجودہ حالات میں کمپنیا‌ں ان قوانین سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تنخواہوں میں کمی کے بجائے لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہیں۔ حالیہ مذاکراتی سلسلے سے قبل اسی نوعیت کی ایک اور کوشش ناکام ہوچکی ہے۔ آجروں کی خواہش تھی کہ انہیں لوگوں کو بھرتی کرنے اور فارغ کرنے میں آسانیاں فراہم کی جائیں جبکہ مزدور اتحاد اس کے خلاف تھے۔

یونینز کی ہڑتال کی دھمکی پر تبصرہ کرتے ہوے سپین کے ایک بڑے کاروباری گروپ یوزے لوئس فیئیٹو کے مطابق ’’یہ ایسا ہی ہے کہ بچہ اپنی ماں کو یہ کہہ کر ڈرا رہا ہو کہ میں کھانہ نہیں کھاؤں گا۔‘‘ مزدور اتحاد کے ایک رہنما سینڈیڈو مینڈیز کا اس تبصرے کے جواب میں کہنا تھا کہ ’’فیئیٹو خود کو ایک ہٹ مین کے طور پر پیش کر رہے ہیں، جو ان مذاکرات کی اہمیت کو نظر انداز کرکے ملک کو درپیش بحران کو مزید سنگین کر رہا ہے۔‘‘

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید